کلکتہ 12جنوری (یواین آئی) تقرری گھوٹالہ کی جانچ کررہی مرکزی جانچ ایجنسی ای ڈی نے آج ریاستی وزیر سوجیت بوس کے گھر آج صبح چھاپہ مارا ۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کے اہلکاروں نے صبح 7 بجے کے قریب لیک ٹاؤن میں وزیر کے دونوں گھروں پر چھاپہ مارا۔ مرکزی فورسز نے ریاستی وزیر کے گھر کا محاصرہ کررکھا ہے۔اس کے علاوہ ای ڈی جمعہ کی صبح میونسپلٹی میں تقرری بدعنوانی کے معاملے کے سلسلے میں دو دیگر مقامات پر بھی چھاپہ مارا ۔ مرکزی جانچ ایجنسی نے ترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی تاپس رائے اور شمالی دمدم میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 19 کے ترنمول کونسلر سبودھ چکرورتی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا۔ تاپس برہانگر سے ممبر اسمبلی ہیں۔ ای ڈی نے بوبازار میں واقع ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔
دوسری طرف سبودھ کمار شمالی دمدم میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 19 کے کونسلر ہیں۔ اس سے پہلے سبودھ کمار شمالی دمدم میونسپلٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ جمعہ کی صبح تقریباً 7:30بجے ای ڈی کے افسران کی ایک ٹیم ویراتی کے خلیساکوٹا گاؤں میں واقع اس کے گھر میں داخل ہوئی۔ سبودھ کے گھر کے قر ب و جوار میں مرکزی فورسز تعینات ہیں۔
اس سے قبل سوجیت بوس کو مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آئی نے بلدیاتی تقرری بدعنوانی کے الزامات میں پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا تھا۔ سی بی آئی کے افسران نے انہیں گزشتہ سال 31 اگست کو طلب کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق تقرری گھوٹالہ کی جانچ کررہی مرکزی جانچ ایجنسی کو کئی اہم دستاویز ہاتھ لگے ہیں۔جانچ ایجنسی کے مطابق ای ڈی نے اسی دستاویز کی بنیاد پر سوجیت کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ 2016 میں سوجیت جنوبی دم دم میونسپلٹی کے ڈپٹی چیف تھے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کا ماننا ہے کہ میونسپلٹی تقرری میں بدعنوانی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے سوجیت ای ڈی کے خلاف درخواست دے چکے ہیں۔ فائر کے وزیر نے الزام لگایا تھا کہ ای ڈی کے اہلکار ان کے سابق معاون پر ان کا نام لینے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ ای ڈی نے میونسپل بھرتی بدعنوانی معاملے کی جانچ میں پوجا سے قبل جنوبی دم دم میونسپلٹی کے وائس چیئرمین نیتائی دتہ کے گھر پر بھی چھاپہ مارا تھا۔ اس سلسلے میں سوجیت نے اکتوبر میں لیک ٹاؤن میں ایک اسٹریٹ میٹنگ میں کہا تھا،کہ ’’نیتائی دتہ میری معاون تھیں۔ وہ پہلی بار کونسلر بنی ہیں، اب میونسپلٹی کے وائس چیئرمین ہیں۔ ان کے گھر پر سی بی آئی نے 12گھنٹے تک چھاپہ مارا ۔انہیں کچھ نہیں ملا۔ان پر ای ڈی دبائو بنارہی ہے کہ میرا نام لے ۔ورنہ انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔
ای ڈی نے 19 مارچ کو تقررح معاملے میں آیان شیل کو گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ سالٹ لیک میں آیان کے دفتر کی تلاشی کے دوران انہیں مختلف میونسپلٹی میں تقرری کیلئے امتحانات میں شریک امیدواروں کے اوایم آر شیٹس برآمد ہوئے ہیں۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران آیان نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ اس نے مختلف میونسپلٹیوں میں نوکری دلانے کے عوض مجموعی طور پر 200 کروڑ روپے کمائے ہیں۔اس کے بعد ہی میونسپلٹی تقرری میں کرپشن سامنے آئی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے سی بی آئی کو میونسپلٹی تقرری میں بدعنوانی کی جانچ کی ذمہ داری دی ہے۔ ریاستی حکومت نے اس حکم کو چیلنج کرتےہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ لیکن سپریم کورٹ نے ریاست کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ میونسپلٹی میں تقرری کی سی بی آئی جانچ کے جسٹس گنگوپادھیائے کے حکم کو برقرار رکھا گیا ہے۔