پاسداران انقلاب کی نیم فوجی فورس بسیج ملیشیا اور قومی پولیس کی ایک وردی پوش شاخ کے سربراہان کو بھی بلیک لسٹ کیا گیا
واشنگٹن(ایجنسیاں):یورپی یونین نے ایران کی ’اخلاقی‘ پولیس گشت ارشاد، وزیر اطلاعات اور اس کے پاسداران انقلاب کے سائبر ڈویژن پرپابندیاں عاید کردی ہیں۔اس نے یہ فیصلہ مہسا امینی کی پولیس کے زیرحراست موت اور اس کے ردعمل میں ہونے والے مظاہروں کو دبانے کے لیے کریک ڈاؤن کے جواب میں کیا ہے۔
یورپی بلاک کے سرکاری انتظامی گزٹ میں شائع شدہ فہرست میں نام نہاد اخلاقی پولیس، پاسداران انقلاب کی نیم فوجی فورس بسیج ملیشیا اور قومی پولیس کی ایک وردی پوش شاخ کے سربراہان کو بھی بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔قبل ازیں اس ماہ کے اوائل میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے یہ عندیہ دیا تھا کہ ان کی تنظیم ایران کے خلاف مہسا امینی کے ’’قتل‘‘اور ملک بھر میں مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے ردعمل میں پابندیاں عایدکرنے پرغور کر رہی ہے۔بوریل نے یورپی پارلیمان کوبتایا کہ’’ہم مہسا امینی کی ہلاکت اور ایرانی سکیورٹی فورسز کے مظاہروں سے نمٹنے کے طریق کارکے ردعمل میں پابندیوں کے اقدامات سمیت اپنے اختیار میں موجود تمام آپشنز پرغور جاری رکھیں گے‘‘۔انھوں نے واضح کیا کہ ’’پابندیوں کے اقدامات‘‘سے ان کی مراد پابندیاں ہی ہے۔