نئی دہلی( ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک):انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فیس بُک کو روہنگیا قتلِ عام سے قبل نفرت کو بڑھانے کا ذمہ دار قرار دے دیا۔ پاکستانی روزنامہ جنگ کی خبر کے مطابق اس حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ فیس بُک کے ایلگوریتھم نے 2012 سے ہی روہنگیا کے خلاف نفرت انگیز مواد پھیلایا۔ تنبیہ کے باوجود فیس بُک نے روہنگیا کےخلاف مواد کو اپنے پلیٹ فارم سے نہیں ہٹایا۔
عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ فیس بُک پر پھیلنے والی نفرت کا نتیجہ 2017 کے قتلِ عام کی شکل میں نکلا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق فیس بُک کے خطرناک ایلگوریتھم اور منافع کی لالچ نے روہنگیا کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو ہوا دی۔فیس بُک کی کمپنی میٹا نےایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر تبصرے سے انکار کر دیا۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فیس بک کے خطرناک الگورتھم اور منافع کی لالچ سے پردہ اٹھایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن سے کئی ماہ پہلے فیس بک روہنگیا مخالف مواد کا ایکو چیمبر بن گیا تھا۔ فیس بک کے مالک ادارے میٹا کے 2012 کے داخلی مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اسے علم تھا کہ اس کے الگورتھم کے نتیجے میں حقیقی دنیا کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔2016 میں میٹا کی اپنی تحقیق نے واضح طور پر تسلیم کیا کہ ہمارے سفارشی نظام شدت پسندی کے مسئلے کو بڑھاتے ہیں۔