جمعرات, جون 12, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home دیار وطن

قیدیوں کوجنسی تسکین فراہم کرانے والی سہولت موضوع بحث

Hindustan Express by Hindustan Express
اکتوبر 12, 2022
in دیار وطن
0
قیدیوں کوجنسی تسکین فراہم کرانے والی سہولت موضوع بحث
0
SHARES
24
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پنجاب پہلی ریاست بن گئی ہے جس نے میاں بیوی کو جیل کے اندر تنہائی میں ملنے کی سہولت فراہم کی ہے

نئی دہلی( ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک):حال ہی میں پنجاب کے قیدیوں کو ایسی سہولت دی گئی جو بہت زیادہ مباحثوں کا باعث بن رہی ہے۔ یہ سہولت لینے والے پہلے قیدی گرجیت سنگھ نے کہا کہ ’جیل ایک جیل ہے۔ کسی بھی جیل میں قیدی خود کو تنہا محسوس کرتا ہے۔ ڈپریشن میں رہتا ہے لیکن گذشتہ دنوں جب میری بیوی جیل میں مجھ سے ملنے آئی اور ہمیں یہاں چند گھنٹے تنہائی میں گزارنے کی اجازت ملی۔ یہ میرے لیے ایک بڑی راحت تھی۔‘
گرجیت سنگھ پر قتل کا الزام ہے اور ان کی عمر 60 سال ہے اور وہ پنجاب کے ضلع تارن تاران کی گوندوال جیل میں قید ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرجیت اس سہولت کے لیے حکومت پنجاب کے شکر گزار ہیں۔ درحقیقت پنجاب پہلی ریاست بن گئی ہے جس نے میاں بیوی کو جیل کے اندر تنہائی میں ملنے کی سہولت فراہم کی ہے۔
اس قانون کے بعد جیل میں قیدی اپنے شوہر یا بیوی سے تنہائی میں مل سکیں گے۔ اس ملاقات کے دوران وہ جسمانی تعلقات بھی قائم کر سکتے ہیں۔
گرجیت کہتے ہیں کہ ’ہم شادی شدہ ہیں، شادی محبت کا مقدس رشتہ ہے۔ اس لیے اب جب حکومت شادی شدہ جوڑوں کو جیل میں ذاتی ملاقات کا موقع دے رہی ہے تو ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔‘
پنجاب میں اس سے قبل قیدیوں کو کسی ملاقاتی سے جسمانی رابطہ کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ انھیں فون پر بات کرنے یا فاصلہ رکھنے کا حکم تھا۔ اس دوران ان کے درمیان شیشے کی دیوار تھی۔
پنجاب کے خصوصی ڈائریکٹر جنرل (جیل خانہ) ہرپریت سدھو نے بی بی سی کو بتایا کہ ’جو شریک حیات جیل میں نہیں، اسے سزا دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ قیدیوں کی کشیدگی پر قابو پایا جائے اور ان کی معاشرے میں واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا کہ قیدیوں کو پنجاب کی جیلوں میں تنہائی میں اپنے ساتھی سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا پائلٹ پروجیکٹ ہے۔‘
’20 ستمبر کو، یہ سہولت پہلی تین جیلوں میں شروع کی گئی تھی۔ 3 اکتوبر تک ریاست کی 25 جیلوں میں سے 17 جیلوں میں یہ سہولت بحال کر دی گئی۔‘
انھوں نے کہا کہ ’جوڑوں کے درمیان جنسی تعلقات ایک ضرورت ہے۔ کئی ممالک میں جیلوں میں اس کی اجازت ہے۔ ہم نے یہ بھی محسوس کیا کہ عدالتوں کے ایسے بہت سے احکامات ہیں، جو ایسے اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ ایک ہٹ تھا۔ پہلے ہفتے میں ہی قیدیوں کی جانب سے میاں بیوی سے ملنے کی اجازت کے لیے 385 درخواستیں موصول ہوئیں۔انھوں نے بی بی سی سے بات چیت میں کہا کہ ’میں کئی مہینوں سے اپنے خاندان سے نہیں ملا تھا۔ یہ بات مجھے اندر سے پریشان کر رہی تھی لیکن اس منصوبے کی وجہ سے مجھے جیل کے اندر اپنی بیوی سے اکیلے ملنے کی اجازت مل گئی۔ اس نے مجھے توانائی سے بھر دیا۔‘
بی بی سی کے نامہ نگارنے گوندوال صاحب کی ایک جیل کا دورہ کیا۔ ہر جیل کی طرح یہاں بھی ڈبل کلیئرنس سکیورٹی سسٹم ہے یعنی مین گیٹ کے بعد دوسرے گیٹ سے گزرنا پڑتا ہے۔ اندر جا کر دیکھا کہ قیدیوں کو شوہر یا بیوی سے ملنے کی سہولت کے لیے پہلی منزل پر ایک کمرہ بنایا گیا ہے۔ کمرے میں ایک ڈبل بیڈ اور واش روم بھی ہے۔ ایک میز، دو کرسیاں، ایک چھوٹا سٹول، پانی سے بھرا ہوا جگ اور دو گلاس بھی رکھے ہیں۔ جیل سپرنٹنڈنٹ للت کوہلی نے بی بی سی کو بتایا کہ جب میاں بیوی ملتے ہیں تو کمرے کو باہر سے بند کر دیا جاتا ہے۔ جوڑے کو دو گھنٹے تک اندر رہنے کی اجازت ہے۔
اس دوران اگر انھیں کوئی ضرورت محسوس ہو تو وہ وہاں گھنٹی بجا سکتے ہیں۔ کسی دوسرے جیل سپرنٹنڈنٹ کی طرح، کوہلی کو شوہر اور بیوی کے درمیان اس طرح کی ملاقات کی اجازت دینے یا مسترد کرنے کا حق ہے۔اس دورے کے دوران جوڑوں کو کنڈوم بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
کوہلی کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دورے کی اجازت دینے میں قیدی کے اچھے برتاؤ کا ریکارڈ سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ فی الحال ایسی ملاقات کی اجازت صرف میاں بیوی کو ہے۔قواعد کے مطابق اس دوران تمام ایگزٹ پوائنٹس اور کھڑکیاں بند کردی جاتی ہیں۔
پنجاب حکومت نے اپنے نوٹس میں ازدواجی زندگی کے معنی بتانے کے لیے لغت کا حوالہ دیا ہے اور کہا ہے کہ شادی شدہ جوڑے جیل میں اپنے دورے کے دوران جنسی تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دوروں کا مقصد خاندانی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ اس سے قیدیوں کے بہتر طرز عمل کو فروغ ملے گا اور وہ جیل کے منفی اثرات سے بھی بچ جائیں گے اور قیدیوں کی بحالی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔ حکومت کے نوٹس میں کہا گیا کہ کئی ممالک میں اس طرح کی ملاقاتوں کی اجازت ہے۔ ان میں امریکہ، فلپائن، کینیڈا، سعودی عرب، جرمنی، آسٹریلیا، برازیل، فرانس سمیت کئی ممالک شامل ہیں۔
ان ممالک میں اس طرح کی ملاقاتوں کے لیے خصوصی قوانین ہیں۔ ہرپریت سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں اس وقت ایسا کوئی اصول نہیں۔ اکثر قیدی اور ان کے اہلخانہ شادی شدہ افراد کے تعلقات برقرار رکھنے کے لیے انھیں پیرول پر رہا کرنے کے لیے درخواستیں لے کر عدالت میں جاتے رہے ہیں۔ اس سال عدالت نے ایک خاتون کی ایسی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ اس خاتون نے اپنے جیل میں بند شوہر کی پیرول پر رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کا شوہر قتل کا ملزم جیل میں تھا۔
ہریانہ حکومت نے سنہ 2021 میں جسٹس ایچ ایس بھلا کی قیادت میں جیل اصلاحات کمیٹی بھی بنائی تھی تاکہ قیدیوں کو اس طرح کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اصول بنائے جائیں۔
جیل حکام نے بتایا کہ سدھو موسے والا قتل کیس کے تمام 18 ملزمان گوندوال صاحب جیل میں بند ہیں۔ اسے ریاست کی سب سے محفوظ جیل سمجھا جاتا ہے۔تاہم ان اہلکاروں کا کہنا تھا کہ ایسی ملاقاتوں میں گینگسٹرز اور زیادہ خطرناک قیدیوں کو اپنے شریک حیات سے ملنے کی اجازت نہیں۔قواعد کے مطابق ہائی رسک قیدیوں، گینگسٹرز اور دہشتگردوں کو یہ سہولت نہیں ملے گی۔ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں، جنسی مجرموں اور گھریلو تشدد کا الزام لگانے والوں کو بھی یہ سہولت نہیں ملے گی۔ جن قیدیوں کو ٹی بی، ایچ آئی وی، جنسی بیماریاں ہیں انھیں بھی یہ اجازت نہیں ملے گی۔ ایسے میں جیل کے ڈاکٹر سے کلیئرنس لینی ہوگی۔

پچھلے تین ماہ کے دوران جیل میں کوئی جرم کرنے والوں کو بھی یہ سہولت نہیں ملے گی۔ تین ماہ سے ڈیوٹی نہ کرنے والے قیدیوں کو بھی اس سہولت سے محروم رکھا گیا ہے۔ اچھا سلوک نہ کرنے والے اور جیل کے نظم و ضبط کو توڑنے والوں کو بھی یہ سہولت نہیں ملے گی۔
اس قاعدے کے مطابق ایسے قیدیوں کو ترجیح دی جائے گی، جو طویل عرصے سے جیل میں ہیں۔ جن کا ایک بچہ ہے انھیں بھی ترجیح دی جائے گی۔ جو لوگ پیرول کے حقدار ہیں انھیں ترجیحی فہرست میں سب سے نیچے رکھا جاتا ہے کیونکہ ایسے قیدیوں کو ہر چھ ماہ میں ایک بار گھر جانے کا موقع ملتا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے قیدیوں کو دی جانے والی سہولیات پر تنقید بھی شروع ہو گئی ہے۔سدھو موسے والا کی والدہ چرن کور بھی قیدیوں کو دی جانے والی ’اتنی زیادہ سہولیات‘ کے واضح نقادوں میں شامل ہیں۔اس قتل کیس کے ایک ملزم دیپک تینو کے جیل سے فرار ہونے کے بعد انھوں نے کہا کہ ’پنجاب حکومت جیلوں میں غنڈوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے۔‘
دیپک، موسے والا قتل کیس کے ملزم لارنس وشنوئی کا قریبی ساتھی تھا۔ چرن کور نے جیلوں میں قیدیوں سے ملاقات کے دوران ’بستر‘ کے انتظام کی طرف انگلی اٹھائی۔لیکن پنجاب حکومت کے اس نئے قدم سے قیدیوں اور ان کے اہلخانہ میں خوشی کی فضا ہے۔
یہ سہولت حاصل کرنے والے سب سے پہلے گرجیت سنگھ نے کہا کہ اس طرح نہ صرف پنجاب کی تمام جیلوں میں بلکہ دیگر ریاستوں کی جیلوں میں بھی اسے بحال کیا جانا چاہیے۔ یہ جیلوں میں اصلاحات کی طرف ایک بڑا قدم ہو گا۔

Tags: پنجابجنسی تسکینجیل
ShareTweetSend
Previous Post

سابق صدرِ ایران اکبرہاشمی رفسنجانی کی دختر پر شکنجہ سخت

Next Post

ہماچل پردیش کواہم فارما ہب بنانے کا مودی کا عزم

Hindustan Express

Hindustan Express

Next Post
ہماچل پردیش کواہم فارما ہب بنانے کا مودی کا عزم

ہماچل پردیش کواہم فارما ہب بنانے کا مودی کا عزم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

سید احمد بخاری کے انتقال کی افواہ  اُڑا دی گئی

سید احمد بخاری کے انتقال کی افواہ اُڑا دی گئی

مئی 30, 2025
حملوں میں اب تک  16 ہزار 503  بچوں کی موت

حملوں میں اب تک 16 ہزار 503 بچوں کی موت

مئی 25, 2025
کرنل صوفیہ قریشی  پر ہندوستان نازاں

صوفیہ قریشی کیخلاف "وزیر” کی بدزبانی سے سیاست گرم

مئی 25, 2025
‘آپریشن سندور’پر تنقید،خاتون کیخلاف مقدمہ

‘آپریشن سندور’پر تنقید،خاتون کیخلاف مقدمہ

مئی 11, 2025
ہند-پاک کے درمیان سیزفائر پر کشمیری قیادت مطمئن

ہند-پاک کے درمیان سیزفائر پر کشمیری قیادت مطمئن

مئی 11, 2025
جنگ بندی کی خلاف ورزی کا شکوہ

جنگ بندی کی خلاف ورزی کا شکوہ

مئی 13, 2025
دہلی میں حملوں کا الرٹ دینے والے سائرن کی تنصیب

دہلی میں حملوں کا الرٹ دینے والے سائرن کی تنصیب

مئی 11, 2025
پاکستان  کی جانب سے حملہ کی کوشش ناکام

پاکستان کی جانب سے حملہ کی کوشش ناکام

مئی 10, 2025
کرنل صوفیہ قریشی  پر ہندوستان نازاں

کرنل صوفیہ قریشی پر ہندوستان نازاں

مئی 8, 2025
ملک بھرمیں میں ماک ڈرل کا انعقاد

ملک بھرمیں میں ماک ڈرل کا انعقاد

مئی 7, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مدھیہ پردیش مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In