غزہ (یو این آئی) اسرائیل-غزہ سرحد پر ایک دھماکے میں کم از کم پانچ فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز فلسطینیوں کے ایک بڑے مظاہرے کے دوران دھماکے میں 25 دیگر زخمی ہوئے۔فلسطینی سیکیورٹی ذرائع اور عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے سے قبل سرحد پر متعدد فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے گولیاں برسائیں اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے اس وقت اقدامات کیے جب انہوں نے بیریر پر دھماکہ خیز آلات اور دستی بم پھینکے۔آئی ڈی ایف نے دعویٰ کیا کہ مظاہرے کے دوران فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلیوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔دریں اثناء اسرائیلی فوج نے اس امکان کو مسترد کر دیا کہ دھماکہ اسرائیلی فائرنگ سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیوائس کو پھینکنے کی کوشش کے دوران وہ پھٹ گیا۔
بعض خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریلی غزہ شہر کے مشرق میں اسرائیل کی پٹی سے انخلاء کی 18ویں برسی کی یاد میں منعقد کی گئی تھی۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ پرتشدد مظاہرے میں سینکڑوں فسادیوں نے حصہ لیا، جن میں سے کچھ نے سیکورٹی بیریئر پر دھماکہ خیز آلات اور دستی بم پھینکے۔ فوج نے فسادات کو منتشر کرنے کے ذرائع سے جواب دیا۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے مطابق ہنگامہ آرائی کے ایک مرحلے پر فلسطینیوں نے سرحدی باڑ کے قریب کام کرنے والے فوجیوں کے خلاف ایک عارضی بم نصب کرنے اور اسے اڑانے کی کوشش کی لیکن یہ آلہ غزہ کی پٹی میں وقت سے پہلے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا۔ایک بیان میں، حماس گروپ نے کہا کہ وہ دھماکے میں مارے گئے چھ "بہادر شہدا” کا سوگ منا رہا ہے۔ حماس کے زیر انتظام وزارت کے مطابق بدھ کے تشدد میں چھ ہلاک ہونے والوں کے علاوہ 25 دیگر فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔ کچھ دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہوئے، جب کہ دیگر ہنگاموں کو منتشر کرنے والے ذرائع سے آئی ڈی ایف کے دستوں نے کام کیا۔