یروشلم: اسلامی گروپ حماس نے پیر کو ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں اسرائیل پر گزشتہ ہفتے کے تباہ کن حملے میں پکڑے گئے قیدیوں میں سے ایک کا بیان دکھایا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹر کے مطابق فوٹیج میں، خاتون، جس کے زخمی بازو کو ایک نامعلوم طبی کارکن کے زیر علاج دکھایا گیا ہے، اپنی شناخت 21 سالہ میا سکیم کے طور پر کراتی ہے اور اسے جلد از جلد اس کے اہل خانہ کے پاس واپس بھیجنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ خاندان کے ایک نمائندے نے، جو فرانسیسی خاندانوں کے ایک گروپ میں شامل تھا جس نے گزشتہ ہفتے صدر ایمانوئل میکرون سے اپنے لاپتہ رشتہ داروں کو رہا کرنے میں مدد کی اپیل کی تھی، نے رائٹرز کو اپنی شناخت کی تصدیق کی۔
In a first official proof of life, Hamas releases video of 21 year old Mia Schem who was kidnapped from the Supernova festival. Mia says she is currently in #Gaza where they operated on her hand for 3 hrs & she is fine. She only asks that she get back home. https://t.co/RtuDDUmjkK pic.twitter.com/PrxYtsE2mp
— Hostage Aid Worldwide (@HostageAid) October 16, 2023
آپ کو بتادیں کہ حماس کے بندوق برداروں نے کم از کم 199 اسرائیلیوں اور غیر ملکیوں کو اس حملے میں یرغمال بنا لیا تھا، جس میں 1,300 افراد ہلاک ہوئے تھے، جو اسرائیل کی 75 سالہ تاریخ میں ایک ہی دن میں ہلاک ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ سکیم کے خاندان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور حماس کو "قاتلانہ دہشت گرد تنظیم” قرار دے کر مذمت کر رہی ہے۔ اس نے کہا کہ وہ اسیروں کی واپسی کے لیے "تمام انٹیلی جنس اور آپریشنل اقدامات” استعمال کر رہا ہے۔ اس نے کہا، "ویڈیو میں حماس خود کو ایک انسانی تنظیم کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جب کہ وہ بچوں، عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کے قتل اور اغوا کی ذمہ دار ہے۔”