تل ابیب: اسرائیل اور حماس کی جنگ ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔ جنگ کتنی ہولناک شکل اختیار کر چکی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو اپنی جان بچانے کے لیے بنکر میں چھپنا پڑا۔ دراصل دونوں رہنماؤں نے راکٹ حملے سے بچنے کے لیے یہ قدم اٹھایا۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی معلومات کے مطابق پیر کو امریکی وزیر خارجہ اور وزیر اعظم نیتن یاہو کے درمیان تل ابیب میں وزارت دفاع کے کمانڈ سینٹر میں ملاقات جاری تھی۔ تب ہی راکٹ حملے کا سائرن بج گیا۔ دونوں رہنما ملاقات کو درمیان میں چھوڑ کر بنکر میں چھپ گئے۔ دونوں لیڈروں کو تقریباً پانچ منٹ تک بنکر میں چھپ کر رہنا پڑا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم نیتن یاہو اور جنگی کابینہ کے ساتھ سیکریٹری کی ملاقات کے دوران فضائی حملے کے سائرن بج گئے اور وہ پانچ منٹ تک بنکر میں چھپ گئے’۔
آپ کو بتا دیں کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ صدر جو بائیڈن بدھ کو اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ اس دوران وہ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کی یکجہتی کا اعادہ کریں گے۔ اس کے علاوہ امریکی صدر اردن کا بھی دورہ کریں گے۔وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر بائیڈن پہلے اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ یہاں وہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد وہ اردن روانہ ہو جائیں گے۔ یہاں وہ شاہ عبداللہ سے ملاقات کریں گے۔