کلکتہ9مئی (یواین آئی)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور سابق ڈپٹی آرمی چیف اسٹاف ریٹائرڈ جنرل ضمیرالدین شاہ نے آج کلکتہ میں پریس کانفریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں سے متعلق ان دونوں وزیر اعظم مودی جو بیانا ت دے رہے ہیں وہ انتہائی مایوس کن ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق فوجی ہونے کی حیثیت سے ہم جانتے ہیں کہ ملک کی افواج کس طرح دراندازی کی کوششوں کو ناکام بناتی ہیں ۔اس کے باوجود اگر پوری کمیونیٹی درانداز کہا جائے تو اس سے بڑھ کر شرمناک بات اور کیا ہوسکتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اس کی وجہ سے مسلمانوں کو کس قدر ذہنی اذیت کا سامنا کرنا ہوگا۔
کلکتہ پریس کلب میں آج اپنی صاحبزادی سائرہ شاہ حلیم جو جنوبی کلکتہ سے انڈیا اتحاد سی پی آئی ایم کی امیدوار ہیں کو کامیاب کرانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو سائرہ شاہ جیسی تعلیم یافتہ اور قوم و سماج سے فلاح بہبود کیلئے وقف کردینے والی لیڈر کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک طویل عرصے تک کلکتہ میں تعینات رہے ہیں ۔سائرہ شاہ حلیم کی پیدائش و پرورش مغربی بنگال میں ہوئی ہے اور ان کی شادی بھی ریاست کے مشہور سیاسی خاندان میں ہوئی اور ان کے شوہر کلکتہ کے نہ صرف مشہور ڈاکٹر ہیں ۔بلکہ اپنے غریب پروری اور سماجی خدمات کی وجہ سے شہر میں باعزت نگاہوں سے دیکھے جاتے ہیں ۔
جنرل ضمیر الدین شاہ نے کہا کہ سائرہ شاہ حلیم مختلف ایشوز پر کھل کر اپنی بات رکھتی ہیں اور بروقت آواز بلند کرتی رہی ہیں ۔این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ جو تفریق اور بھید بھائو پر مشتمل ہے کے خلاف ہرتحریک کا سائرہ شاہ حلیم حصہ رہی ہیں ۔اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ دیگر امیدواروں کے مقابلے سائرہ شاہ حلیم جنوبی کلکتہ سے بہتر امیدوار ہیں ۔بہترین پارلیمنٹرین ثابت ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ملک سے فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب کرانا ضروری ہے۔