نئی دلی(ایجنسیاں):۔جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیرباک دسمبر میں بھارت کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں تاکہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے کردار پر گزشتہ ماہ اپنے بیانپر پیدا ہونے والے تنازعہ کو ختم کیا جا سکے۔ ہندوستان نے ان کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے ایک سخت بیان جاری کیا تھا۔ بیرباک نے اکتوبر کے اوائل میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس میٹنگ میں مسئلہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے کردار کی تجویز پیش کی تھی، جس سے بھارت کو بہت زیادہ حیرت ہوئی تھی۔ جرمن وزیر خارجہ نے زرداری کے ساتھ ان کے ساتھ کہا تھا، "جرمنی کا بھی ایک کردار اور ذمہ داری ہے لہذا، ہم مسئلہ کشمیر کے تعلق سے خطوں میں پرامن حل تلاش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی مصروفیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہندوستان نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ عالمی برادری کے ارکان کا بین الاقوامی دہشت گردی کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرنا ہے اور اس حقیقت پر زور دیا کہ غیر ملکی شہری بھی اس کا شکار ہوئے ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے بیرباک کے تبصروں کے جواب میں کہا کہ عالمی برادری کے تمام سنجیدہ اور باضمیر اراکین کا کردار اور ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی دہشت گردی کو پکاریں، خاص طور پر سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کو روکنے کیلئے کام کریں۔ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر نے کئی دہائیوں سے اس طرح کی دہشت گردی کی مہم کا خمیازہ اٹھایا ہے۔ یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ ہندوستان کے دیگر حصوں کی طرح وہاں بھی غیر ملکی شہری شکار ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور ایف اے ٹی ایف اب بھی 26/11 کے ہولناک حملوں میں ملوث پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کا تعاقب کر رہے ہیں۔