نئی دہلی، 31 اکتوبر (یواین آئی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے منگل کو حکومت پر جاسوسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں کے فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں اور ان کے دفاتر میں بھی ایسی ہی سرگرمیاں چل رہی ہیں، لیکن وہ ڈرنے والے نہیں ہیں اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں کی جاسوسی کی جارہی ہے اور ان کا دفتر بھی اس کی زد میں ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کو ایپل کی جانب سے ایک نوٹس موصول ہوا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ حکومت کے ذریعہ آپ کے فون کو ہیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا، "یہ پیغام میرے دفتر کے لوگوں کے ساتھ ہی بہت سے اپوزیشن لیڈروں کو آیا ہے۔ ہمارے پاس اس کی مکمل فہرست ہے۔ حکومت اب اپوزیشن لیڈروں کی جاسوسی کر رہی ہے۔ آج ہی ایپل کی طرف سے نوٹیفکیشن آیا ہے کہ آپ حکومت کے نشانے پر ہیں۔ حکومت ہماری جاسوسی کرا رہی ہے۔ ہمارے فون ٹیپ ہو رہے ہیں لیکن حکومت کو سمجھ لینا چاہیے کہ اس سے ان پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جتنا ٹیپنگ کرنا چاہیے، جتنا فون ریکارڈ کرنا چاہیے کریں، اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا اور نہ ہی ہم اس سے پیچھے ہٹنے والے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ بہت سے اپوزیشن لیڈر اپنے ایپل فونز اور دیگر ڈیوائسز کی ‘ہیکنگ’ کا الزام لگا رہے ہیں اور بہت کم لوگ اس کے خلاف لڑ رہے ہیں لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ آپ جتنا چاہیں فون ٹیپ کر سکتے ہیں۔ مجھے کوئی پرواہ نہیں اگر آپ میرا فون لینا چاہتے ہیں تو میں آپ کو دے دوں گا۔‘‘
مسٹر گاندھی نے کہا ’’میرے دفتر میں بھی بہت سے لوگوں کو اس طرح کے پیغامات موصول ہوئے ہیں۔ کے سی وینوگوپال، سپریہ شرینیت، پون کھیڑا کو بھی یہ پیغام ملا ہے۔ اس طرح کے کام کرکے بی جے پی حکومت مدوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔
کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ حکومت ان کے اور دیگر اپوزیشن لیڈروں کے فون ٹیپ کر رہی ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران ثبوت کے طور پر فون بنانے والی کمپنی کی جانب سے ای میل پر موصول ہونے والی وارننگ کی کاپی بھی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے کہنے پر حملہ آور ان کے فون سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔