ممبئی 7 ستمبر (یو این آئی) ممبئی کی مقامی باندرہ عدالت نے آج یہاں جنسی ہراسانی اور خاتون اداکارہ سے چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں مضافاتی ورسووا پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے اداکار کمال رشید خان( کے آر کے ) کو ضمانت پر رہا کئے جانے کا حکم جاری کیا لیکن اداکار کی فوری طور پر جیل سے رہائی عمل میں نہیں آئے گی کیونکہ ، اداکار اکشے کمار اور فلم ساز رام گوپال ورما کے تعلق سے متنازعہ ٹویٹس کے 2020 کے معاملے میں وہ فی الوقت عدالتی تحویل میں ہےں اور اس معاملے میں ان کی ضمانت کی درخواست بوریولی مجسٹریٹ عدالت میں زیر التوا ہے ۔
اداکار کی جانب سے وکیل دفاع اشوک سروگی نے درخواست ضمانت پر بحث کرتے ہوئے عدالت کو بتلایا کہ ملزم کے خلاف پولیس نے جو ایف آئی آر درج کی ہے، اس کا مواد مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کے واقعے سے عملی طور پر میل نہیں کھاتا۔عدالت کو یہ بھی بتلایا گیا ایف آئی آر متذکرہ جرم کے 18 ماہ بعد درج کی گئی تھی اور وہ بھی متاثرہ کے دوست کے کہنے کے مطابق درج کی گئی تھی ۔ وکیل دفاع نے یہ دلیل بھی پیش کی کہ خان کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی جن دفعات کا نفاذ کیا گیا ہے وہ تمام قابل ضمانت ہے ۔ عدالت نے وکیل دفاع کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے درخواست ضمانت منظور کر لی۔
عدالت کے فیصلے کا تفصیلی آرڈر ابھی دستیاب نہیں ہے ۔اداکار کے خلاف ورسووا پولیس نے چھیڑ چھاڑ کا مقدمہ جون 2021 میں ایک 27 سالہ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر تعزیرات ہند کی دفعہ 354(A) (ناپسندیدہ جسمانی رابطے کی نوعیت کا جنسی طور پر ہراساں کرنا) اور 509 (شدت کی توہین کے ارادے سے لفظ یا اشارہ) کے تحت درج کیا تھا۔شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ خان نے اسے ایک فلم میں مرکزی کردار کی پیشکش کے بہانے ورسووا میں واقع اپنے بنگلے پر مدعو کیا تھا اور اسے ایک مشروب پیش کیا گیا جسکے پینے کے بعد وہ مدہوش ہوگ· اور اسکے بعد ملزم نے اسکے بدن کو نامناسب طریقے سے چھوا۔دریں اثناءاپنے متنازعہ ٹوییٹس کے معاملے میں خان کی ضمانت کی درخواست آج بوریولی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت میں سماعت کے لیے آنے کا امکان ہے ۔اداکار کو 30 اگست کو ممبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے مبینہ توہین آمیز ٹویٹس پر گرفتار کیا گیا تھا اور بوریولی مجسٹریٹ عدالت نے عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔