حیدرآباد (ایجنسیاں) سماجی جہد کار تیستا سیتلواد کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے یکم ستمبر کو سماعت مقرر کی ہے۔ گجرات فسادات 2002 میں بے قصور افراد کے خلاف بے بنیاد شواہد پیش کرنے کے الزام میں انہیں گرفتار کیا گیا۔ چیف جسٹس ادئے اومیش للت ، جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس سدھانشو دھولیہ کی بنچ پر اس معاملہ کی سماعت ہونی تھی۔ بنچ نے درخواست کی سماعت یکم ستمبر کو مقرر کی ہے۔ آج ناکافی وقت کے سبب سماعت کو جمعرات تک کیلئے ملتوی کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملہ کو مقدمات کی فہرست میں 3 بجے مقرر کیا جائے۔ گجرات حکومت نے الزام عائد کیا کہ تیستا سیتلواد نے سینئر سیاسی لیڈر کی ایماء پر سازش رچی تاکہ بعض افراد کو فسادات میں ماخوذ کیا جاسکے۔ ریاستی حکومت نے اپنے حلفنامہ میں دعویٰ کیا کہ مذکورہ سیاسی قائد سے تیستا سیتلواد کی ملاقاتیں ہوئیں اور انہیں بھاری رقم ادا کی گئی۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ ایف آئی آر 24 جون 2022 کو سپریم کورٹ کے فیصلہ کی بنیاد پر نہیں ہے۔ قبل ازیں سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے گجرات حکومت کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ تیستا سیتلواد کی درخواست پر حکومت کا جواب تیار ہے۔ ر