یروشلم، 25 اگست (یو این آئی) لبنان کی شیعہ تحریک حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف جوابی حملے شروع کر دیے ہیں لیکن وہ اپنے مطلوبہ اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکاہے۔یہ باتیں اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان اویچائے ایڈرے نے اتوار کو روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کو کہیں۔ مسٹر ایڈرے نے کہا کہ ’’حزب اللہ نے اپنے ایک کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کے جواب میں حملے شروع کیے، لیکن وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔ کچھ شہری علاقوں میں معمولی نقصان ہوا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر اہداف کو روک دیا گیا ہے۔ اس کے لیے ایوی ایشن، بحری اور فضائی دفاعی نظام کا استعمال کیا گیا اور اہداف کو تباہ ہونے سے روک دیا گیا۔ اتوار کو حزب اللہ اور اسرائیل دونوں کی جانب سے راکٹ فائر کیے گئے۔حزب اللہ نے کہا کہ اس نے گذشتہ ماہ بیروت میں سینئر کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کے بدلے میں اسرائیل کی جانب 320 سے زیادہ راکٹ اور کئی ڈرون فائر کیے تھے۔ اسی دوران اسرائیلی فوج نے کہا کہ شمالی اور وسطی اسرائیل کو نشانہ بنانے والے تقریباً 100 جنگی طیاروں نے حزب اللہ کے ایک ہزار سے زائد میزائلوں کو تباہ کیا۔خیال رہے کہ لبنانی تحریک حزب اللہ نے جولائی میں بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیل کے حملے کے جوابی حملے شروع کر دیے ہیں۔حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکر اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔ تحریک کی پریس سروس نے ایک بیان میں کہا ’’ آج یعنی اتوار کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں ہونے والے نفرت انگیز حملے (جس کے نتیجے میں کمانڈر فواد شکر اور ہمارے کئی معزز شہریوں کی موت ہوگئی تھی) کے ابتدائی ردعمل کے ایک حصے کے طور پر اسلامی مزاحمتی جنگجوؤں نے اسرائیل میں یو اے وی کا استعمال کرتے ہوئے ایک بڑا فضائی حملہ کیا۔ ‘‘بیان کے مطابق حملے کا ہدف ایک مخصوص فوجی تنصیب ہے، جس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔