پولس کسٹڈی میں ہونے والی اس ہلاکت کے بعد "لا اینڈ آرڈر” پراٹھ رہے ہیں سوالات،17 پولس اہلکاروں کو کیا گیا سسپنڈ
نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): اتر پردیش کے شہ زور لیڈرعتیق احمد اوربھائی اشرف کے پریاگ راج میں قتل کے اس خوفناک واقعہ کے بعد پوری ریاست میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پرنسپل سکریٹری ہوم سنجے پرساد کو پریاگ راج بھیجا گیا ہے۔ عتیق احمد اور بھائی اشرف کے قتل کے بعد یوپی کی یوگی سرکار کے "لا اینڈ آرڈر” پر جہاں سوالات کھڑے ہورہے ہیں وہیں یہ خبر بھی مل رہی ہے کہ واردات کے بعد ١٧ پولس اہلکاروں کو فوری طورپر سسپنڈ کردیا گیا ہے۔خاص طور پر پریاگ راج میں بڑی تعداد میں اضافی پولیس فورس تعینات کی جارہی ہے۔ پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس جگہ کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے،جہاں اس خوفناک واردات کو انجام دیا گیا۔ پریاگ راج پولیس کے علاوہ ایس ٹی ایف بھی جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کر رہی ہے۔ دریں اثناء خبر مل رہی ہے کہ ریپڈ ایکشن فورس اور پی اے سی فورس کو بھی موقع پر تعینات کیا گیا ہے۔ ڈی جی پی آر کے وشواکرما اور اسپیشل ڈی جی لا اینڈ آرڈر اینڈ کرائم پرشانت کمار اس پورے واقعہ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
واقعے کے حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ تینوں حملہ آور میڈیا پرسن کے طور پر آئے تھے۔خبروں میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس حملے میں لکھنؤ سے اے این آئی کا رپورٹر بھی زخمی ہوا ہے۔ تینوں حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پریاگ راج میں ہفتہ کی شام کو پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیا ہے۔ یوگی نے فوری طور پر اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی اور پورے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے تین رکنی جوڈیشل کمیشن بنانے کی بھی ہدایات دی ہیں۔
پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے تین پستول، ایک موٹر سائیکل، ایک ویڈیو کیمرہ اور ایک نیوز چینل کا لوگو پڑا ہوا ملا۔