بنگال پولس معاملے کی تفتیش میں مصروف،’آل انڈیا ہندو مہاسبھا‘ کو اس حرکت پر ذرا بھی شرمندگی نہیں
نئی دہلی( ہندوستان ایکسپریس ویبڈیسک):ملک کی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں پولیس درگا پوجا کے ایک پنڈال میں مہاتما گاندھی کو ایک بدروح کے طور پر پیش کیے جانے کے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔
تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب لوگوں نے یہ دیکھا کہ درگاہ پوجا کے ایک پنڈال میں ہندو دیوی درگا اپنے ترشول سے مہاتما گاندھی جیسے دکھائی دینے والے ایک مجسمے پر حملہ کر رہی ہے۔ لوگوں کی ناراضی کے بعد اس مجسمے کو وگ پہنا دی گئی اور مونچھیں لگا دی گئیں تاکہ اس کی گاندھی سے مشابہت کم کی جا سکے۔
’بابائے قوم‘ مہاتما گاندھی ایک بے حد باوقار شخصیت تھے لیکن حالیہ برسوں میں بعض ہندو نظریاتی لیڈروں نے کُھل کر گاندھی کی تنقید کی ہے اور اکثر ان پر الزام عائد کیا ہے کہ گاندھی مسلمانوں کے حامی تھے اور پاکستان کے لیے نرم گوشہ رکھتے تھے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق گاندھی کے ہم شکل مجسمے کو درگا پوجا کے پنڈال میں کس نے رکھا اس کی تفتیش جاری ہے۔ نوراتری کے تہوار کے دوارن مغربی بنگال میں ہندو دیوتی درگا کی پوجا ہوتی ہے جس کے لیے شہر بھر میں بڑے بڑے پنڈال لگتے ہیں جہاں لوگ درگا کی مورتی کے سامنے پوجا کرتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جس پنڈال میں گاندھی کے متنازعہ مجسمے کو رکھا گیا تھا وہ ہندو نظریاتی گروپ ’آل انڈیا ہندو مہاسبھا‘ کی جانب سے لگایا گیا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ خبر اس وقت عام ہوئی جب پنڈال میں موجود بعض افراد نے دیکھا کہ درگا ماں اپنے ترشول سے جن راکشسوں پر حملہ کر رہی ہے ان میں سے ایک مجسمہ گاندھی کی شکل کا ہے۔
پولیس کو جب یہ اطلاع ملی تو وہ اتوار کے روز اس پنڈال پر گئے اور متظمین سے مجسمے کو وگ اور مونچھیں لگانے کے لیے کہا۔
ادھرآل انڈیا ہندو مہاسبھا کے ایک لیڈر نے ’دا ہندو‘ اخبار کو بتایا کہ انھوں نے مجسمے میں بے دلی سے اس لیے تبدیلیاں کیں کیونکہ پولیس نے انھیں ایسا کرنے پر ’مجبور‘ کیا۔
چندرچور گوسوامی کا کہنا تھا ’ہمارے آزادی اظہار کو محدود کیا گیا ہے۔‘ انھوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ راکشس کے مجسمے ’کی شکل مہاتما گاندھی سے ملتی ہے‘ لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ وہ گاندھی کو ’بابائے قوم مانتے ہی نہیں ہیں۔‘
ریاست کی مختلف سیاسی جماعتوں نے اس واقعے کی سخت الفاظ مذمت کی ہے اور نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق ایک کانگریس لیڈر نے اس معاملے کی پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔ مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر نے کہا ہے کہ ’ اگر اس طرح کا معاملہ سامنے آیا تو یہ کافی افسوسناک ہے ۔‘