کلکتہ 26مارچ (یواین آئی)مغربی بنگال کے 42 لوک سبھا حلقے میں سے 4سیٹوں پر امیدواروں کے نام کے اعلان نہیں کرسکی ہے ۔اس کی وجہ سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے۔ بی جے پی ذرائع کے مطابق دو حلقوں کے امیدواروں کے ناموں کو فائنل کر لیا گیا ہے، لیکن باقی دو سیٹوں پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔ آسنسول، جھاڑگرام، بیر بھوم اور ڈائمنڈ ہاربر حلقوں کے امیدواروں کا اعلان ہونا باقی ہے۔
بیر بھوم اور آسنسول میں چوتھے مرحلے میں 13 مئی کو پولنگ ہو نی ہے۔ چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو جھاڑگرام میں۔ ڈائمنڈ ہاربر میں آخری راؤنڈ، یکم جون کو پہولنگ ہونی ہے ۔ اس طرح بیر بھوم اور آسنسول میں امیدوار کے نام میں اعلان کافی دیر سے ہوگئی ہے۔ بیر بھوم میں امیدوار کا نام پہلے ہی فائنل ہو چکا ہے۔ پارٹی نے سابق آئی پی ایس افسر دیباشیس دھر کو وہاں امیدوار کے طور پر کھڑا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جھاڑگرام میں ایک بار پھر ڈاکٹر پرنب ٹوڈو کا نام امیدوار کے طور پر فائنل کیا گیا ہے۔ ان دونوں نے ریاستی سرکاری ملازمتوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ لیکن وہ بی جے پی میں شامل نہیں ہو پا رہے ہیں کیونکہ انہیں مطلوبہ منظوری نہیں ملی ہے۔ اس کے باعث امیدوار کے نام کا اعلان بھی تاخیر ہورہی ہے۔
بی جے پی کے لیے بیر بھوم ایک مشکل سیٹ ہے، ماضی کے نتائج کے مطابق۔ ترنمول کی شتابدی رائے اس سیٹ سے لگاتار تین مرتبہ ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئی ہیں۔ جیت کا مارجن ہر مرتبہ اضافہ ہوگیا ہے۔ شتابدی رائے جو اداکارہ ہیں اب مکمل طور پر سیاسی لیڈر کے طور پر کام کررہی ہیں۔ ایک بار پھر ترنمول کانگریس کی وہ امیدوار ہیں۔ اگرچہ بی جے پی نے ان کے خلاف سابق پولیس افسر کے نام پرغور کررہی ہیں ۔لیکن وہ اس کا اعلان کرنے سے قاصر ہے۔ جھاڑگرام میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے، لیکن بی جے پی نے گزشتہ مرتبہ اس سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی ۔یہاں سے کامیاب امیدوار ڈاکٹر ہیمبرم نے انتخاب نہیں لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے سیاست سے دوری اختیار کرلی ہے۔اگرچہ آخرکار ڈاکٹر پرنب کا انتخاب کر لیا گیا لیکن نام کے اعلان میں تاخیر ہوئی۔ بھلے ہی بی جے پی نے 2019 میں یہ سیٹ جیتی تھی، لیکن جیت کا فرق کافی کم تھا ۔گزشتہ مرتبہ بی جے پی نے محض 11ہزار ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی ۔
آسنسول میں بی جے پی نے گلوکار بابل سپریو کو میدان میں اتار کر سرپرائز دیا تھا جو کہ غیر سیاست دان ہیں۔ اس وقت وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی نے مہم چلائی اور کہا، ’’مجھے بابل چاہیے۔‘‘ آسنسول نے بابل کو ایک بار نہیں بلکہ دو مرتبہ منتخب کیا ۔بڑے فرق سے جیتنے والے بابل دو بار مرکزی وزیر بنے۔ لیکن بعد میں بابل سپریہ نے ممبر پارپارلیمنٹ سے استعفیٰ دیدیا اور بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہوگئے۔ترنمول میں شامل ہونے اور ریاستی وزیر بننے کے بعد آسنسول کا سیاسی رنگ بدل گیا۔ ترنمول کانگریس کے شتروگھن سنہا نے ضمنی انتخاب میں بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اداکار شتروگھن سنہا اس مرتبہ بھی ترنمول کانگریس کے امیدوار ہیں پہلے بی ج پی نے بھوجپوری فنکار پون سنگھ کو امیدوار بنا کر بی جے حیران کردیا تھا۔تاہم پون کمار نے یہاں سے انتخاب لڑنے سے انکار کردیا ہے۔اس کے بعد سے ہی آسنسول کو لے کر بی جے پی میں قیاس آرائی کا بازار گرم ہے۔اس وقت دو نام زیر غور ہے ایک سابق ریاستی وزیر سریندرسنگھ اہلوالحہ اور جیتندرتیواری ہیں ۔تیواری ترنمول کانگریس س بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۰
ڈائمنڈ ہاربرترنمول کی سب سے مضبوط سیٹ بتائی جاتی ہے۔ کیونکہ، ابھیشیک بنرجی لگاتار دو بار یہاں سے ایم پی منتخب ہوئے ہیں ۔ 2014 میں انہوں نے ایک لاکھ سے بھی کم ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ 2019 میں یہ فرق تین لاکھ سے زیادہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے لحاظ سے بی جے پی کے ووٹ فیصد کافی کمی آئی ہے۔ گزشتہ مرتبہ نیلن جن رائے،ابھیشیک بنرجی کے خلاف بی جے پی کے امیدوار تھے۔ اس مرتبہ ابھیشیک بنرجی کے خلاف بی جے پی مضبوط امیدوار اتارنے کی کوشش میں ہے ۔
بی جے پی کی وکیل لیڈر پرینکا تبریوال کا نام زیر غور ہے اس کے علاوہ اداکار رودرنیل گھوش کے نام پر بھی غور کیا جارہا ہے ۔بی جے پی ذرائع کے مطابق این ایس جی کے سابق کارکن دیپنجن چکرورتی کا نام بھی ڈائمنڈ ہاربر کے امیدوار کے طور پر زیر بحث ہے۔ لیکن بی جے پی کے کسی لیڈر نے سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا۔ اب بی جے پی کے اندر یہ چرچا ہے کہ بی جے پی میںحال ہی میں شامل ہونے والے وکیل کوستو باگچی کو اس سیٹ پر ابھیشیک کے خلاف امیدوار بنایا جا سکتا ہے۔ کوستو پہلے کانگریس میں تھے۔ممتا بنرجی کے خلاف ہتک عزت کے الزام میں انہیں گرفتار کیا تھا۔ رہائی کے بعد، اس نے اپنا سر منڈوایا اور اعلان کیا کہ جب تک کہ ممتا کو بے دخل نہیں کیا جاتااس وقت تک وہ سر پر بال نہیں رکھیں گے۔تاہم انہیں بی جے پی میں شامل کرتے وقت اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے کھلے عام کہا کہ کسی کو لینے کا مطلب امیدوار بنانا نہیں ہے۔ تاہم یہ اطلاع ملی تھی کہ کوستو کو پہلے بیرک پور اور بعد میں سیریرام پور سیٹ سے ٹکٹ مل سکتا ہے۔ اب شوبھندو ادھیکاری نے ان کے نام کو ڈائمنڈرہاربر کیلئے آگے بڑھایا ہے۔