نئی دہلی: ایشیا کپ کا پاکستان میں آغاز ہوگیا جہاں گزشتہ روز ملتان میں کھیلے گئے افتتاحی میچ میں پاکستان نے باآسانی نیپال کو شکست دے دی تاہم اب شائقین کرکٹ کو 2 سمتبر کو ہندو پاک کے مقابلے کا انتظار ہے۔ہندوپاک کی ٹیمیں ایشیا کپ کے علاوہ دیگر کئی مواقع پر بھی آمنے سامنے آچکی ہیں لیکن 2 ستمبر کے میچ کو لے کر دونوں ملکوں کے عوام سمیت شائقین کرکٹ کا اس مرتبہ بھی جوش و خروش عروج پر ہے۔ہندوپاک کی ٹیمیں ایشیا کپ کے گروپ اے میں موجود ہیں، 2 ستمبر کے علاوہ دونوں ٹیموں کے درمیان ایونٹ میں مزید 2 میچز بھی ہوسکتے ہیں اور اس وجہ سے بھی شائقین کرکٹ کی دلچسپی اس ایشیا کپ میں کافی زیادہ ہے۔ایشیا کپ کے ون ڈے فارمیٹ میں ہندوستان سب سے کامیاب ٹیم ہے جس نے اب تک 6 مرتبہ ایشیا کپ جیتا ہے۔ ہندوستان نے سب سے پہلے 1984 جبکہ آخری مرتبہ 2018 میں ٹورنامنٹ جیتا تھا۔
ہندوستان نے ایشیا کپ کے ون ڈے فارمیٹ کے 49 میچز کھیل کر 31 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ دوسری جانب پاکستان نے دو مرتبہ 2000ء اور 2012ء میں ایشیا کپ جیتا ہے جبکہ 1986ء اور 2014ء میں قومی ٹیم نے رنر اپ پوزیشن حاصل کی تھی۔پاکستان نے ایشیا کپ کے ون ڈے فارمیٹ کے 45 میچز کھیل کر 26 میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ایشیا کپ کی تاریخ میں ہندوپاک کے ٹکراو کا ذکر کیا جائے تو دونوں ٹیمیں اب تک اس ایونٹ کے ون ڈے فارمیٹ میں 13 مرتبہ آمنے سامنے آچکی ہیں جس میں سے 7 میچز بھارت نے جبکہ 5 میچز پاکستان نے جیتے ہیں۔ یعنی ہندوستان کا پلڑا بھاری ہے۔ آخری مرتبہ 2018 میں ون ڈے فارمیٹ میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں 2 مرتبہ پاکستان اور بھارت کا میچ ہوا تھا جس میں سے دونوں بھارت نے جیتے تھے۔ایشیا کپ میں اب تک پاک بھارت میچز میں پاکستان کی طرف سے مجموعی طور پر سب سے زیادہ 428 رنز شعیب ملک نے بنائے ہیں جبکہ بھارت کے موجودہ کپتان روہت شرما نے ان میچز میں سب سے زیادہ 367 رنز بنا رکھے ہیں۔
واضح رہے کہ اس ایشیا کپ میں 2 ستمبر کو ہونے والے پاک بھارت ٹاکرے کے بعد اگر دونوں ٹیمیں سُپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کرتی ہیں تو ایک مرتبہ پھر پاک بھارت میچ 10 ستمبر کو ہوگا اور اس کے بعد اگر دونوں ٹیمیں فائنل کے لیے بھی کوالیفائی کرتی ہیں تو شائقین ایک مرتبہ پھر 17 ستمبر کو دونوں ٹیموں کو آمنے سامنے دیکھ سکیں گے۔