جموں(ایجنسیاں): لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج یہاں کنونشن سنٹر میں شہریوںکے صحت کے حق اور انہیں درپیش چیلنجوں اور مستقبل کے روڈ میپ کا جشن منانے کے لیے دو روزہ ہیلتھ کنکلیو ’’جشن صحت‘‘ کا افتتاح کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے قصہ۔آیوشمان کافی ٹیبل بک، تشخیصی خدمات فراہم کرنے کے لیے ای- روپے پری پیڈ ای واؤچرز، ای۔سہج(ہسپتال اور جوائنٹ مینجمنٹ کے لیے الیکٹرانک سسٹم( اور ٹیلی مانس (ذہنی صحت کی معاونت اور نیٹ ورکنگ) کا آغاز کیا۔
انہوں نے آئی پی ایچ ایس 2022 کے مطابق ڈسٹرکٹ ہسپتالوں کے گیپ اسیسمنٹ پر ایک رپورٹ بھی جاری کی۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ بغیر کسی امتیاز کے سب کے لیے صحت کا حق ہمارا عزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ طبی امداد کی ضرورت والے ہر شہری کے ساتھ عزت اور وقار کے ساتھ برتاؤ کیا جائے۔ ایک زیادہ خوش اور پیداواری معاشرہ ہمارا اولین مقصد ہے۔ مجھے یقین ہے کہ صحت عامہ مستحکم سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دانشمندانہ پالیسی جس کے بعد مضبوط نفاذ نے ہمیں صحت کی دیکھ بھال کی صلاحیتوں میں خلا کو پر کرنے اور امیر اور غریب کے درمیان عدم مساوات کو ختم کرنے میں مدد کی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ جب کہ بہت سے ترقی یافتہ ممالک یونیورسل ہیلتھ کوریج پر غور کر رہے ہیں، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے بغیر مالی مشکلات کے صحت کی خدمات تک مساوی رسائی کو یقینی بنایا ہے۔ تقریباً 67 سالوں سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال میں مسلسل نظر اندازی کا سامنا کرنا پڑا۔ کوئی سرکاری ہیلتھ انشورنس اسکیم نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم نے ایک لچکدار صحت کا نظام قائم کیا اور سب کو صحت کی یقین دہانی فراہم کی۔
آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی صحت کو نافذ کرنے والی ریاستی صحت کی ایجنسی نے پہل کے آغاز کے بعد سے کئی سنگ میل حاصل کیے ہیں اور 77 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو آیوشمان کارڈ فراہم کیے گئے ہیں اور اب تک 6 لاکھ استفادہ کنندگان کو اسکیم کے تحت مفت اور کیش لیس علاج فراہم کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ روزانہ تقریباً 1000 لوگ ہیلتھ گولڈن کارڈ استعمال کر رہے ہیں اور روزانہ ڈھائی کروڑ روپے کا علاج کروا رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید مشاہدہ کیا کہجموںو کشمیر میں تقریباً 92% خاندانوں کے پاس کم از کم ایک آیوشمان کارڈ ہے۔ این ایف ایس اے ڈیٹا بیس کے مطابق چار اضلاع گاندربل، شوپیاں، کولگام اور سانبہ 100 فیصد سیر ہو چکے ہیں اور دیگر چار اضلاع پونچھ، اننت ناگ، پلوامہ اور رامبن 98 فیصد سیر ہونے کے قریب ہیں۔ کسی کو پیچھے نہ چھوڑنا میرے لیے صرف ایک منتر نہیں ہے بلکہ یہ عوام سے میری وابستگی بھی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ عوامی بہبود ہمیشہ ہماری پالیسیوں کے مرکز میں ہوتی ہے اور صحت کے پروگراموں پر ہمارے اخراجات کئی ترقی یافتہ اور بڑی ریاستوں کے مقابلے بڑھے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور مزید کہا کہ یوٹی عالمی معیار کے صحت کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ملک بھر میں ایک روشن مثال بن کر ابھر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، 2 ایمس، 2 اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ، 2 بون اور جوائنٹ ہسپتالوں اور 300 سے زیادہ صحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر 7 نئے میڈیکل کالجوں کا کام جاری ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں 2742 صحت اور تندرستی کے مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 207 ایڈوانسڈ لائف سپورٹ ایمبولینسز اور 286 بیسک لائف سپورٹ ایمبولینسیں عام لوگوں کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے وقف کی گئی ہیں۔