نئی دہلی، 25 جولائی (یو این آئی) ہندوستان نے کینیڈا کے ایڈمنٹن میں مندر میں توڑ پھوڑ کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کینیڈین حکومت سے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے آج یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں اس معاملے پر سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ "ہم نے اس معاملے کو دہلی اور اوٹاوا دونوں میں کینیڈین حکام کے ساتھ سختی سے اٹھایا ہے۔ ہم توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ مقامی حکام ذمہ داروں کے خلاف سخت اور فوری کارروائی کریں گے۔ مندروں کے خلاف یہ حملے تواتر سے ہوتے رہے ہیں اور ایک ایسے مقصد کے ساتھ کیے جاتے ہیں جسے سمجھنا مشکل نہیں ہے۔
مسٹر جیسوال نے کہا کہ ہم نے حالیہ دنوں میں اس طرح کے کئی واقعات کینیڈا میں دیکھے ہیں۔ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی نہ ہونے سے ایسے جرائم پیشہ عناصر کی مزید حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انتہا پسندی اور تشدد کی وکالت کرنے والوں اور ان کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے ورنہ کینیڈا میں قانون کی حکمرانی اور تکثیریت کے احترام کو شدید طور پر دھچکا لگے گا۔ ہمیں امید ہے کہ کینیڈین حکومت ایکشن لے گی۔ان اطلاعات کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ کینیڈا کی حکومت نے سوشل میڈیا پر وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور دیگر رہنماؤں کے خلاف جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر دو افراد پر فرد جرم عائد کی ہے، ترجمان نے کہا کہ ہم نے یہ رپورٹس دیکھی ہیں۔ جب جمہوریت قانون کی حکمرانی اور اظہار رائے کی آزادی کو ماپنے یا نافذ کرنے کے لیے مختلف پیمانوں کو اپناتی ہے، تو وہ اپنے ہی دوہرے معیار کو بے نقاب کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ "ہم توقع کرتے ہیں کہ کینیڈا ہندوستان مخالف عناصر کے خلاف کارروائی کرے گا جنہوں نے ہندوستانی رہنماؤں، اداروں، ایئر لائنز اور سفارت کاروں کو تشدد کی دھمکیاں دی ہیں۔ ہم اپنے خلاف دھمکیوں پر مضبوط ایکشن دیکھنا چاہتے ہیں۔”