آستانہ، 03 جولائی (یو این آئی) وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہاں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس اور روس، ازبکستان، تاجکستان اور بیلاروس کے وزرائے خارجہ کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ڈاکٹر جے شنکر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں ان ملاقاتوں کی تصاویر بھی شیئر کیں۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے مل کر اچھا لگا۔ ہم نے دو طرفہ شراکت داری اور عصری مسائل پر وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔ دسمبر 2023 میں ہماری آخری میٹنگ کے بعد سے کئی شعبوں میں پیش رفت پر توجہ دی گئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میٹنگ میں ہم نے ان ہندوستانی شہریوں پر اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا جو اس وقت جنگ زدہ علاقوں میں ہیں۔ ان کی محفوظ اور جلد واپسی کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ عالمی تزویراتی منظر نامے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور جائزوں اور خیالات کا تبادلہ کیا ۔اس کے بعد ڈاکٹر جے شنکر نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر گوٹیرس سے مل کر ہمیشہ خوشی ہوتی ہے۔ عالمی حالات پر ان کی بصیرت قابل تعریف ہے۔ عالمی ہاٹ اسپاٹ اور ان کے بڑے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات، آئندہ سربراہی اجلاس کی تیاریوں اور ہندوستان-اقوام متحدہ کی بامعنی شراکت داری کے مستقبل کے امکانات کے بارے میں بات کی۔
تاجکستان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد وزیر خارجہ نے ایک پوسٹ میں لکھا، "آج آستانہ میں تاجک وزیر خارجہ سیروز الدین محردین سے مل کر خوشی ہوئی۔ ہماری دو طرفہ شراکت داری اور کثیر جہتی فورمز پر تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال قابل تعریف رہا۔ایک دیگر پوسٹ میں انہوں نے کہا، "آج بیلاروس کے وزیر خارجہ میکسم ریزینکوف سے مل کر خوشی ہوئی۔ بیلاروس کا شنگھائی تعاون تنظیم کے نئے رکن کے طور پر خیرمقدم کیا گیا ہے۔ ہمارے دوطرفہ تعلقات اور اس کے مستقبل کی ترقی کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔اپنے ازبک ہم منصب سے ملاقات کے بعد ڈاکٹر جے شنکر نے کہا، "آج آستانہ میں ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سیدوف سے مل کر خوشی ہوئی۔ "میٹنگ میں ہندوستان-ازبکستان تعلقات میں مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور اسے اعلیٰ سطح پر لے جانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔”