سری نگر، 16 اپریل (یو این آئی) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا الزام ہے کہ جموں وکشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کا سلسلہ شروع ہونے کے ساتھ ہی یہاں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی شروع ہوا ہے۔انہوں نے سری نگر کے بٹوارہ میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے واقعے پر اظہار افسوس کیا۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے وچھی میں ایک ریلی کے حاشئیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کیا گیا ہے، یہاں کوئی بات نہیں کر سکتا ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘الیکشن کا سلسلہ شروع ہونے کے ساتھ ہی یہاں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی شرع ہوا ہے، کچھ دن پہلے شوپیاں میں ملی ٹنٹوں نے ایک غیر مقامی ٹورسٹ گائیڈ پر حملہ کیا تو اس کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں کو پکڑا گیا اور ان پر سیفٹی ایکٹ لگا دیا گیا’۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں نوجوان ملک کے مختلف جیلوں میں بند ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا: ‘یہاں بات کرنے پر قدغن ہے، خیالات پر پہرہ بٹھا دیا گیا’۔انہوں نے کہا: ‘آج ہم نے الیکشن مہم شروع کی ہے کیونکہ شوپیاں اور پلوامہ کے لوگوں نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘ہم جموں وکشمیر کے لوگوں کو جو زخم لگے ہیں ان کی بات پارلیمنٹ میں کریں گے’۔