سری نگر، 11 جولائی (یو این آئی) سینئر ایڈوکیٹ اور جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے بار ایسو سی ایشن کے چیئرمین نذیر رونگا کو جموں و کشمیر پولیس نے بدھ کی شام حراست میں لیا ہے۔خاندانی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ موصوف ایڈوکیٹ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے تحت ایک شخص کو بغیر مقدمہ چلائے ایک سال تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔نذیر رونگا کے فرزند عمیر رونگا نے یو این آئی کو بتایا: ‘پولیس نے ہمیں بتایا کہ ان (نذیر رونگا) کے خلاف پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور ان کو جموں جیل منتقل کیا گیا ہے’۔
قبل ازیں انہوں نے کہا: ‘دوران شب پولیس نے میرے والد کو گھر سے گرفتار کیا’۔
عمیر رونگا جو خود سری نگر ہائی کورٹ میں وکیل ہیں، نے ‘ایکس’ پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا: ‘میرے والد ایڈوکیٹ این اے رونگا، چیئرمین جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن، کو انتہائی پریشان کن حالات میں گرفتار کیا گیا ہے’۔انہوں کہا: ‘ایک بج کر دس منٹ پر جموں وکشمیر پولیس کا ایک دستہ بغیر کسی گرفتاری وارنٹ کے ہمارے گھر پہنچا، صرف یہ کہتے ہوئے کہ "یہ اوپر سے آرڈر” ہے’۔
عمیر نے اپنے پوسٹ میں کہا: ‘ہم گہرے صدمے اور پریشانی کی حالت میں ہیں’۔
انہوں نے کہا: ‘ہم صرف یہ امید کرسکتے ہیں کہ یہ جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے ممبران کو ڈرانے کے لئے پی ایس اے استعمال کرنے کی کوئی اور مثال نہیں ہے’۔تاہم ایڈوکیٹ رونگا کی گرفتاری کے سلسلے میں جموں وکشمیر پولیس کی طرف سے فی الوقت کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ماہ سینئر ایڈوکیٹ اور کشمیر بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر میاں قیوم کو پولیس نے سال 2020 میں ایڈوکیٹ بابر قادری کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔