نئی دہلی(یو این آئی) کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے عہدیداروں کو ایک خط لکھ کر آئین کے تحت اپنے فرائض انجام دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کے دباؤ میں آکر کوئی کام نہ کریں۔مسٹر کھڑگے نے کہا، "کانگریس تمام بیوروکریسی سے درخواست کرتی ہے کہ وہ آئین کی پیروی کریں، اپنے فرائض انجام دیں اور بغیر کسی خوف، جانبداری یا بددیانتی کے ملک کی خدمت کریں، کسی سے نہ ڈریں، کسی غیر آئینی طریقہ کے آگے نہ جھکیں، کسی سے بھیخوفزدہ نہ ہوں اور گنتی کے دن میرٹ کی بنیاد پر اپنے فرائض سرانجام دیں۔”
انہوں نے کہا کہ "ہم آنے والی نسلوں کو متحرک جمہوریت اور جدید ہندوستان کے معماروں کے ذریعہ دیرپا آئین کے مرہون منت ہیں۔ الیکشن کمیشن، مرکزی مسلح افواج، مختلف ریاستوں کی پولیس، سرکاری ملازمین، ضلع کلکٹر، رضاکاروں اور ہر ایک کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جو ملک میں انتخابات کے اس بڑے اور تاریخی کام کو نافذ کرنے میں شامل تھے۔”سرکاری ملازمین کے فرائض کے بارے میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا، "ہمارے ترغیب کے ذرائع اور ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے سرکاری ملازمین کو ‘اسٹیل فریم آف انڈیا’ کہا تھا کہ ہندوستان کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں یہ کانگریس ہی ہے جس نے آئین کی بنیاد پر بہت سے ادارے قائم کیے، ان کی مضبوط بنیاد رکھی اور ان کی آزادی کے لیے طریقہ کار تیار کیا۔”
مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے نام لیے بغیر کہا، "گزشتہ دہائی میں حکمران جماعت کی جانب سے ہمارے خود مختار اداروں پر حملہ کرنے، کمزور کرنے اور دبانے کا ایک منظم انداز دیکھا گیا ہے، جس سے جمہوری اقدار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ طرز حکمرانی میں تبدیلی کے وسیع تر رجحان سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کچھ ادارے اپنی آزادی کو تیزی سے ترک کر رہے ہیں اور بے شرمی سے حکمران جماعت کے حکم پر چل رہے ہیں، کچھ نے اپنے ابلاغی انداز، ان کے کام کاج کے طریقہ اور کچھ معاملات میں یہ ان کی سیاسی بیان بازی کو بھی اپنا لیا ہے۔ یہ ان کی غلطی نہیں ہے تاناشاہی طاقت ، دھمکیاں اور طاقت کا غلط استعمال، ایجنسیوں کے ٖٖغلط استعمال کے ساتھ اقتدار کے آگے جھکنے کا یہ رجحان ان کی قلیل مدتی بقا کا راستہ بن گیا ہے، حالانکہ اس توہین سے ہندوستان کے آئین اور جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ "اس امید کے ساتھ کہ ہندوستان حقیقی معنوں میں جمہوری رہے گا، میں آپ سب کو نیک خواہشات دیتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ہمارے آئین کے ابدی آئیڈیل بے داغ رہیں گے۔”