ممبئی (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اور 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس کی ملزمہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر پیر کو ممبئی کی ایک خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش ہوئیں۔ تاہم کیس میں تمام ملزمان کی عدم پیشی کے باعث عدالت نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 313 (سی آر پی سی) کے تحت ان کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے مزید سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ قابل ذکر ہے کہ عدالت آج تمام ملزمان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے پوری طرح تیار تھی، جس کے بعد ٹھاکر اور دیگر پانچ شریک ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزم سدھاکر دویدی عرف سوامی امرتا نند شنکراچاریہ کے موجود نہیں ہونے پر آگے ک سماعت ملتوی کر دی۔این آئی اے عدالت نے کیس کے تمام ملزمان کو اگلی تاریخ پر حاضر ہونے اور اپنے بیانات ریکارڈ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب استغاثہ نے 14 ستمبر کو خصوصی جج کو بتایا کہ کیس میں شواہد ریکارڈ کرنے کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور 15 سال پرانے دہشت گردانہ حملہ کیس میں استغاثہ کے کسی گواہ سے پوچھ گچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ٹھاکر کے علاوہ ریٹائرڈ میجر رمیش اپادھیائے، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، سدھاکر چترویدی، اجے رہیرکر اور سمیر کلکرنی آج عدالت میں موجود تھے۔29 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں میں ایک مسجد کے نزدیک موٹرسائیکل میں رکھے دھماکہ خیز مواد کے پھٹ جانے سے 9 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے، جس سے ناسک ضلع کے اقلیتی اکثریتی شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔