کلکتہ 24ستمبر (یواین آئی) وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مشرقی بردوان ضلع کے بعد بیر بھوم میں انتظامی میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں انہوں نے مختلف محکموں کے افسران اور اہلکار کے ساتھ ریاست میں سیلاب کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ممبران اسمبلی اور ممبر پارلیمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ اپنے فنڈز خستہ حال سڑکوں اور اسکولوں پر خرچ کئے جائیں۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ٹرین کے پٹری سے اترنے جیسے واقعات کے لیے مرکز ی حکومت کی تنقید کی۔
منگل کو انتظامی میٹنگ کے بعد وزیر اعلی نے کہاکہ بیر بھوم میں کئی جگہوں پر پانی بھرا ہوا ہے ۔گرچہ اب پانی کم ہورہا ہے۔سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام محکموں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی گئی ہے۔ میں نے ضروری ہدایات دی ہیں۔ آئندہ دو روز تک موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ اس کے بعد ممتا بنرجی نے سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پارٹی کے ممبران اسمبلی اور پارلیمنٹ کو کچھ ہدایات دی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ’’میں نے ممبران سے کہا ہے کہ وہ اپنے فنڈ کی رقم سے دیہی سڑکوں کو زیادہ سے زیادہ بہتر کریں۔ میں نے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ خستہ حال سکول کی مرمت کے لیے ایک کروڑ روپے خرچ کیے جائیں۔ اور میں نے دیہی سڑکوں کے لیے چار کروڑ روپے خرچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بنگال میں سیلاب کی صورتحال کو لے کر ایک بار پھر ڈی وی سی اور مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی ۔ انہوں نے مرکز پر ہاؤسنگ اسکیم کے لیے فنڈز روکنے کا الزام لگایا۔ ممتا نے یہ بھی کہاکہ ہر سال ڈی وی سی پانی چھوڑتا ہے اوریہ قدرتی آفت نہیں ہے بلکہ انسانی ساختہ سیلاب ہے۔جب جھارکھنڈ میں بارش ہوتی ہے تو ہمیں فکر ہوتی ہے۔ مانسون کے دوران بنگال میں سیلاب نہیں آتا۔ جھارکھنڈ کا پانی ہر سال بنگال میں سیلاب آتا ہے۔ پانی کی وزارت نے ہمیں بتائے بغیر پانی چھوڑ دیا ہے۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بنگال آواس یوجنا کے تحت ریاستی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ 11 لاکھ مکانات کی فہرست میں سیلاب متاثرین کو شامل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ سیلاب میں مکمل طور پر تباہ ہونے والے مکانات 11 لاکھ گھروں کی فہرست میں ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں، تو اسے سروے کے ذریعے شامل کیا جائے۔ میں جہاں سے بھی پیسہ اکٹھا کر کے وہ گھر بناؤںگا۔