دہلوی تہذیب کے روح رواں اورانجمن منہاج رسول کے چیئرمین کی رحلت پر ملت اسلامیہ کی سرکردہ شخصیات کااظہارِغم
نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس نیوز بیورو):مولانا اطہر حسین دہلوی آج دار فانی سے کوچ کر گئے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق انہیں دل کا شدید دورہ پڑا،جس کے بعد ان کی موت ہوگئی۔ وہ دہلوی تہذیب کے روح رواں تھے،ششسہ زبان،صاف گوئی اور نستعلیقیت ان کو وافر مقدار میں ملی تھی۔
مولانا اطہر حسین دہلوی مسلکی اتحاد کے علمبردار تھے،ملک کے صف اول کے دانشوروں میں شمار کئے جاتے تھے۔میڈیا کے معتبر حلقوں میں انہیں احترام کی نظر سے دیکھاجاتا تھا۔وہ انگریزی اخباروں کے لیے بھی لکھتے تھے.انجمن منہاج رسول کے چیئرمین تھے۔
مولانا اطہر حسین دہلوی امام بخاری کے ساتھ
خیال رہے کہ مولانا کو چند دنوں قبل (23جنوری)کو جامع مسجد دہلی کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری کے پسرزادے سید شاہ میر بخاری فرزند سید شعبان بخاری کی تقریب عقیقہ میں حشاش بشاش دیکھا گیا تھا۔ مولانا موصوف کی رحلت پر ملت اسلامیہ سے تعلق رکھنے والی ممتاز ہستیوں نے اظہارغم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا یوں چلے جانا بہت بڑا نقصان ہے۔ رب کریم ان کی مغفرت فرمائے،اعلی علیین میں مقام عطا فرمائے اور ان کے جملہ لواحقین کو صبر جمیل کی توفیق دے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔ْْ
دریں اثںاء اصغر علی امام مہدی سلفی،امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آل انڈیا انجمن منہاج رسول کے صدر مولانا سید اطہر حسین دہلوی صاحب کو کون نہیں جانتا ۔وہ آج مورخہ 25/جنوری 2023کوتقریباً ساڑھے نو بجے شب ہم سب کو سوگوار ودلفگار کرکے اپنے مالک حقیقی سے جاملے ۔اللهم اغفرله وارحمه وعافه واعف عنه واكرم نزله ووسع مدخله ونقه من الذنوب كمانقيت الثوب الابيض من الدنس وادخله الفردوس الاعلى من الجنة والهم اهله وذويه الصبر والسلوان.ان العين تدمع والقلب يحزن ولانقول الابما يرضى ربناسبحانه وتعالى . ان لله مااعطى وله مااخذ وكل شئى عنده باجل مسمى.