ممبئی 26 جولائی (یو این آئی) مسلمانوں کے لیے تعلیم اور نوکریوں میں ریزرویشن کی سمت میں فیصلہ کن اقدامات اور مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے ایک لائحہ عمل مرتب کرنے کی غرض سے کمیونٹی کے دانشوروں، اسکالرز اور قانون سازوں کو ممبئی میں ایک جگہ مدعو کرنے کے لیے کوشیشوں کا اغاز کیا گیا ہے۔اس ضمن میں اتفاق رائے کے ذریعے سے اس مسئلہ کے حل کے لے تجاویزات اور گفتگو کا اغاز کیا گیاہے۔اس ضمن میں مسلم ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقد ہونے والی مسلم لیڈرشپ سمٹ 2024 میں کمیونٹی کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
مسلم ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی، سلیم سارنگ، جو ایک سیاست دان اور سماجی کارکن ہیں اور مسلم کمیونٹی کے لیے ریزرویشن کے لیے لڑ رہے ہیں نے کہا، ’’یہ اہم تقریب مسلم کمیونٹی کو متاثر کرنے والے اہم مسائل بشمول فلاح و بہبود، ریزرویشن، تحفظ اور سلامتی پر جامع بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی۔‘‘بین الاقوامی شہرت یافتہ اسلامی اسکالر خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی جو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایک ستون ہیں انھیں ملت اسلامیہ کی رہنمائی کے لیے مدعو کیا جائے گا۔سارنگ نے بتایا کہ انھوں نے ملک بھر کے 24 مسلم ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کی ہے اور ان سے شامل ہونے کی درخواست کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم ملک بھر سے مسلم قانون سازوں کو اکٹھا کر رہے ہیں،سارنگ کے مطابق اب وقت آگیا ہے کہ مسلمانوں کو نہ صرف تعلیم اور نوکریوں میں بلکہ سیاسی ریزرویشن بھی ملنا چاہیے۔سربراہی اجلاس کا مقصد کمیونٹی کے اہم خدشات کو دور کرنے اور جامع ترقی کے لیے موثر حکمت عملی وضع کرنے کے لیے مسلم رہنماؤں کے درمیان بات چیت اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔اس تقریب میں پینل مباحثوں، کلیدی خطابات، اور انٹرایکٹو سیشنز کا ایک سلسلہ ہوگا، جو پارلیمنٹرینز، اسکالرز، کمیونٹی لیڈرز، اور اسٹیک ہولڈرز کو بامعنی گفتگو میں مشغول ہونے کا ایک منفرد موقع فراہم کرے گا۔
مسلم بہبود اور ریزرویشن سمیت متعدد پینل مباحثوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اجلاس میں ان اقدامات اور پالیسیوں کا جائزہ لیا جائے گا جن کا مقصد مسلم کمیونٹی کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے۔سارنگ کے مطابق وہ اب تک ، محمد حنیفہ لداخ ، روح اللہ آغا خان‘ سری نگر ، ، جاوید علی خان – (ایس پی) ، ، ضیاءالرحمٰن برق سنبھل ، معیز اللہ خان ، مولانا محب اللہ رام پور ، جیبی ماتھر ، اور محمد بشیر ، محمد حمید اللہ سید ، عبدالوہاب خلیل الرحمان ، ابو طاہر خان ، شفیع پیرامبیل ، بھیرن شاہ ، ابو الصمد صمدانی ، ساجدہ احمد وغیرہ سے اس ضمن میں ملاقات کر چکے ہیں۔