ممبئی: مالیگاؤں بم دھماکہ 2008 ء میں 34 گواہان کے منحرف ہونے پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ور کن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے مہاراشٹر اے ٹی ایس کی تفتیش میں اس میں درست قرار دیا اور کہا کہ روز اول سے ہی یہ بات سامنے آئی تھی کہ اس بم دھماکوں میں کرنل پروہت, سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرے سمیت دیگر کا رول ہے اور انہیں نے ہی بم دھماکوں کی سازش تیار کر کے اسے انجام دیا تھا آنجہانی اے ٹی ایس سر براہ ہیمنت کر کرے نے اس معاملہ کی تفتیش ایماندارانہ طریقے سے کی جس کی وجہ سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا ان پر کافی دباؤ ڈالا گیا یہاں سے لے کر دلی تک انہیں طلب کیا گیا بال ٹھاکرے,ایل کے اڈوانی نے بھی ہیمنت کر کرے پر دباؤ بنایا لیکن وہ اپنے فرض پر ڈٹے رہے۔
مالیگاؤں بم دھماکوں میں استغاثہ روہنی سالین نے یہ انکشاف کیا تھا کہ این آئی اے کی جانب سے ان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرے, کرنل پروہت سے نرمی برتی جائے اور مقدمہ کو سست روی سے چلایا جائے کیا بم دھماکوں میں ماخوذ ملزمین کیلئے یہ دباؤ اوپر سے ڈالا جانا ضروری تھا یہ دباؤ اوپر سے یعنی دلی سے ڈالا گیا تھا اس قسم کا دباؤ بنا کر اب یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ ہندو ملزمین کو جبرا کیس میں پھنسایا گیا جب جج کے روبرو ان کا اقبالیہ بیان درج کیا گیا تو کیا کسی پر دباؤ ڈالا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایس نے جو تفتیش کی ہے وہ حقائق پر مبنی ہے لیکن اس کیس کو کمزور کر نے کیلئے اس قسم کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں اور گواہان کو منحرف کیا جارہا ہے تاکہ ان ملزمین کی رہائی عمل میں آسکے انہوں نے کہا کہ ابھی انصاف زندہ ہے جو کام کرکرے نے کیا ہے انہیں ہم سلام کر تے ہیں اور ان کی ایماندارانہ تفتیش سے ملک واقف ہیں انہوں نے کہا کہ گواہان پر اے ٹی ایس یا ایجنسیوں کا دباؤ ڈالنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ یہ اقبالیہ بیان مجسٹریٹ کے روبرو قلمبند کئے گئے تھے اور یہی وجہ ہے کہ گواہان پر دباؤ ڈالنے کی تھیوری جھوٹی ہے اور اسے ہر ذی شعور انسان غلط ہی قرار دے گا جبکہ ان دنوں عدالت میں جو سماعت جاری ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے۔ کرکرے کو اس کیس کے دوران دھمکیاں بھی دی اس وقت وہ شہید ہوگئے ہیں اعظمی نے کہا کہ ہندوؤں کو اس کیس میں ٹارگیٹ کیا گیا اس وقت این سی پی اور کانگریس نے یہ کیس بنایا گیا اے ٹی ایس اور مجسٹریٹ نے جو اقبالیہ بیان لیا وہ پورے اصول و ضوابط کے ساتھ لایا گیا اے ٹی ایس کو اگر اس میں گواہان پیش کر نے کا موقع نہیں دیا گیا تو تمام ملزمین بری ہوسکتے ہیں یہ اندیشہ ہے۔ اے ٹی ایس پر جو الزام عائد کیا جا رہا وہ سراسر غلط ہے اور سزا سے بچانے کیلئے اب یہ ہتکھنڈے کا استعمال کیا جارہا ہے ملزمین کو بچانے کیلئے سازش تیار کی گئی ہے اگر ان ملزمین کو سزا ہوگئی تو بھی انہیں چھوڑ دیا جائے گا جس طر ح سے بلقیس بانو کے مجرمین آزاد ہیں کیونکہ سرکار کی نظر عنایت ان پر ہے