‘‘عالمی سطح پر غیر موافق حالات کے درمیان ہندوستان کی ترقی اور لچک‘‘ کے موضوع پر تبادلہ خیال
نئی دہلی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو یہاں نیتی آیوگ میں ممتاز ماہرین اقتصادیات اور ماہرین کے ساتھ ایک خصوصی طور پر منعقدہ میٹنگ میں حصہ لیا اور چیلنج بھرے عالمی ماحول میں ہندوستانی معیشت کی ترقی اور مضبوطی کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔میٹنگ کے بعد جاری کردہ نیتی آیوگ کی ایک ریلیز میں کہا گیا ہے، ’’یہ بات چیت عالمی سطح پر غیر موافق حالات کے درمیان ہندوستان کی ترقی اور لچک‘‘کے موضوع پرتھی۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اگرچہ خطرات موجود تھے” تاہم ابھرتا ہوا عالمی ماحول، ڈیجیٹلائزیشن، توانائی، صحت کی دیکھ بھال اورزراعت جیسے شعبوں میں نئے اورمتنوع مواقع فراہم کرتا ہے۔ ریلیز کے مطابق مسٹر مودی نے کہا کہ ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کو ہم آہنگی سے فائدہ اٹھانے اور بلیک سے ہٹ کر سوچنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے انڈیا ڈیجیٹل کی کامیابی کی اور ملک بھر میں فن ٹیک کو تیزی سے اپنائے جانے اور اس میں شامل پیشرفت اور ترقی کے امکانات کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے ناری شکتی کو ہندوستان کی ترقی کے ایک کلیدی محرک کے طور پراجاگر کیا اور زور دیا کہ وہ افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کو مزید فعال اورفروغ دینے کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔ رواں موٹے اناج کے بین الاقوامی سال میں وزیراعظم نے دیہی اور زرعی شعبے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت اوران کی خصوصیات مثلاً کاربن نیوٹرل، قدرتی کاشتکاری کے لیے سازگار اور غذائیت کا سستا ذریعہ ہونے کے پیش نظر موٹے اناج کو فروغ دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ غورطلب ہے اقوام متحدہ نے سال 2023 کو میلیٹس کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے۔
نیتی آیوگ کی ریلیز میں کہاگیا ہے کہ میٹنگ کے شرکاء نے ان طورطریقوں پر عملی اقدامات کی پیشکش کی جن سے ہندوستان اپنی ترقی کی رفتار کوسمجھداری سے برقرار رکھ سکتا ہے۔ زراعت سے لے کر مینوفیکچرنگ تک مختلف موضوعات پر وزیراعظم کے ساتھ خیالات اور تجاویز کا تبادلہ کیا گیا۔
بیان کے مطابق میٹنگ میں اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ بنیادی طور پر عالمی سطح پر نا موافق حالات جاری رہنے کا امکان ہے، ایسے میں ہندوستان کی لچک کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اسٹریٹجک سفارشات بھی شیئر کی گئیں۔ اس بات پر اتفاق ہوا کہ اپنی لچک کی وجہ سے ہندوستان عالمی سطح پر ہنگامہ خیز حالات میں ایک روشن مقام کے طور پرابھرا ہے۔ یہ تجویز کیا گیا کہ تمام شعبوں میں ہمہ گیر ترقی کے ذریعے اس بنیاد پر ازسرنو ترقی پر زوردینے کی ضرورت ہوگی۔وزیراعظم نے ماہرین اقتصادیات کا ان کے خیالات کے لیے شکریہ ادا کیا اوران سے اپنے انقلابی خیالات کا تبادلہ کرتے ہوئے قوم کی ترقی میں مدد کرنے کی اپیل کی۔میٹنگ میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن، وزیر مملکت برائے منصوبہ بندی (آزادانہ چارج) اندرجیت سنگھ، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹرسمن بیری اورمتعدد سینئر افسران بھی موجودتھے۔ میٹنگ میں شنکر آچاریہ، شمیکا روی اوراشوک گلاٹی نیز کئی دیگر ماہراقتصایات نے شرکت کی۔