کویت سٹی، (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں گلف اسپائک لیبر کیمپ کا دورہ کیا جہاں 90 فیصد سے زیادہ تارکین وطن ہندوستانی کارکن ہیں اور ان سے بات چیت کی۔اس سے پہلے بھی وزیر اعظم کی بیرون ملک ہندوستانی کارکنوں سے ملاقات کی کئی مثالیں سامنے آ چکی ہیں۔ کویت میں تارکین وطن ہندوستانی کمیونٹی کی نمایاں موجودگی ہے۔ کویت میں سب سے بڑی تارکین وطن کمیونٹی ہندوستانی ہے، جن کی تعداد تقریباً 10 لاکھ ہے، جو کویت کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں۔اس سال کویت آتشزدگی کے سانحے میں 40 سے زائد ہندوستانی شہری ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد، وزیر اعظم نے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی تھی اور وزیر اعظم ریلیف فنڈ سے مرنے والے ہندوستانی شہریوں کے اہل خانہ کو 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم کا اعلان کیا تھا۔
ہندوستان اور کویت نے 2021 میں ہندوستانی گھریلو ملازمین کی بہبود اور حقوق کو یقینی بنانے کی سمت ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے نے کارکنوں اور آجروں کے درمیان ایک منصفانہ اور متوازن تعلق قائم کیا اور کارکنوں کے حقوق کے تحفظ اور مقامی قوانین کی تعمیل پر توجہ مرکوز کی گئی۔
وزیر اعظم نے 2016 میں ریاض، سعودی عرب میں ایل اینڈ ٹی ورکرز کے رہائشی کمپلیکس کا دورہ کیا تھا۔ اس نے ریاض میں ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز کے آل وومین آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس سنٹر کا بھی دورہ کیا۔ اسی سال مسٹر مودی نے قطر کے دوحہ میں کارکنوں کے کیمپ کا دورہ کیا۔
اس سے قبل 2015 میں، مسٹر مودی نے ابوظہبی میں ایک لیبر کیمپ کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے تارکین وطن مزدوروں کی بہبود کے لیے ہندوستان کی تشویش کو اجاگر کیا تھا۔ انہوں نے کیمپوں میں موجود ہندوستانی کارکنوں سے بات چیت کی اور ان کے مسائل کے بارے میں جانا اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ ہندوستانی حکومت ان کی کس طرح مدد کرسکتی ہے۔مسٹرمودی محفوظ اور قانونی نقل مکانی کو یقینی بنانے کی سمت میں بھی مسلسل کام کر رہے ہیں۔
اسی کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ تجارت اورکامرس کویت اور ہندوستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے اہم ستون رہے ہیں جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔مسٹر مودی نے کونا کو دیئے ایک انٹرویو میں کہا کہ "تجارت اورکامرس ہمارے دو طرفہ تعلقات کے اہم ستون رہے ہیں۔” ہمارے دوطرفہ تعلقات مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں۔ "ہماری توانائی کی شراکت داری ہماری دو طرفہ تجارت میں منفرد اہمیت رکھتی ہے۔”
مسٹر مودی آج دو روزہ دورے پر کویت پہنچے۔ یہ 43 برسوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے۔انہوں نے کہا، ’’ہمیں ’میک ان انڈیا‘ پروڈکٹس خاص طور پر آٹوموبائل، الیکٹریکل اور مکینیکل مشینری اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں کویت میں نئی جگہ بناتے ہوئے دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ ہندوستان آج انتہائی کم لاگت پر عالمی معیار کی مصنوعات تیار کر رہا ہے۔