سری نگر(یو این آئی) لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل – کرگل کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے مشترکہ اتحاد نے شاندار جیت درج کی ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے مشترکہ اتحاد نے 26 میں سے 21نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے تاریخ رقم کی ہے ۔ الیکشن حکام کے مطابق نیشنل کانفرنس نے 12، کانگریس 9، بی جے پی 2اور آزاد امیدوارو دو نشستیں حاصل کیں ۔بتادیں کہ 9 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی تنسیخ اور جموں وکشمیر کو دو حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے بعد یہ کرگل میں ہونے والے اپنی نوعیت کے پہلے انتخا بات ہیں جس میں کانگریس اور این سی اتحاد نے جیت درج کی ہے۔اطلاعات کے مطابق لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل – کرگل کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے شاندا ر کامیابی حاصل کرکے بی جے پی کو بری طرح شکست سے دوچار کیا۔اتوار کے روز لداخ خود مختیار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل کے انتخابات کے نتائج جوں ہی صبح آٹھ بجے آنا شروع ہوئے تونیشنل کانفرنس اور کانگریس نے ابتدا سے برتری بنائے رکھی۔ سخت حفاظتی بندوبست کے بیچ اتوار شام نوبجے تک ووٹ شماری کا کام جاری رہا۔الیکشن حکام نے ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ 26نشستوں میں نیشنل کانفرنس نے 12، کانگریس 9، بی جے پی اور آزاد امیدواروں نے بالترتیب دو دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ ایک نشست کے نتیجے کا اعلان آنا باقی ہے۔جوں ہی لداخ ترقیاتی کونسل چناو کے نتائج کا اعلان کیا گیا تو لداخ اور کرگل میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ورکروں نے سڑکوں پر آکر جشن منایا۔صبح سے ہی کاونٹنگ سینٹر کے باہر نیشنل کانفرنس اور کانگریس ورکروں کی ایک بھاری تعداد جمع ہوئیں اور اتوار کی شام جب سبھی نشستوں کے نتائج کا اعلان کیا گیا تو کانگریس اور این سی کارکنوں نے جیت کا جشن منایا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کونسل انتخابات میں کل 85 امیدوار میدان میں تھے جن میں سے 22 کانگریس، 17 نیشنل کانفرنس، 17 بی جے پی اور 4 عام آدمی پارٹی اور 24آزاد امیدواروں نے چناو میں حصہ لیا۔الیکشن حکام کے مطابق 95ہزار 388رائے دہند گان جن میں 48ہزار 626مرد اور 46ہزار 762خواتین شامل ہیں میں سے 74ہزار 26ووٹروں نے اپنی رائے دہی کا استعمال کیا اور اس طرح سے ووٹنگ کی شرح 77.61فیصد درج کی گئی۔ان انتخابات میں پہلی بار الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں چناو کی خاطر 278پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے۔واضح رہے کہ کرگل میں پہاڑی کونسل کو جولائی 2003 میں معرض وجود میں لایا گیا۔30 کونسلروں پر مشتمل ٹیم میں 26 کونسلر اپنے اپنے حلقوں سے منتخب ہوتے ہیں جبکہ باقی چار کونسلر اقلیتی اور خواتین کے منتخب کئے جاتے ہیں۔ دریں اثناء جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہاکہ کرگل انتخابات میں این سی کانگریس اتحاد نے بی جے پی کو بری طرح سے پچھاڑ کے رکھ دیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ الیکشن کے نتائج ان تمام جماعتوں اور قوتوں کے لئے سبق آموز ہے جنہوں نے غیر جمہوری اور غیر آئینی طریقے سے جموں وکشمیر اور لداخ کے عوام کی مرضی کے بغیر ریاست کو تقسیم کیا۔عمر عبداللہ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے کرگل ہل ڈیلوپمنٹ کونسل انتخابات میں تاریخی جیت رقم کی ہے۔انہوں نے کہاکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے مضبوط اتحاد نے بھارتیہ جنتاپارٹی کو شکست سے دو چار کیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہ جیت زنسکار، کرگل اور دراس کے لوگوں کی ہے جنہوں نے فیصلہ کن طورپر نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد کی تائید کی ، ہم تمام منتخب کونسلروں کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں جو عوام کی خدمت کے لئے ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔عمر عبداللہ نے کہاکہ ہم کانگریس پارٹی کی قیادت کا ان کی غیر متزلزل حمایت کے لئے بے حد مشکور ہیں۔این سی نائب صدر نے کہاکہ یہ بی جے پی لیڈروں کے لئے چشم کشاں ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں بھی جمہوری طورپر منتخب حکومت کی عوام کی جائز خواہش کو تسلیم کیا جانا چاہئے کیونکہ جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ عوام کی آواز سنی جائے اور ان کا احترام کیا جائے۔ہم اس موقع پر اپنے مخلص پارٹی کارکنان کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے دن رات محنت کی اور مشکل حالات میں ثابت قدم رہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کرگل انتخابات میں لوگوں نے بھارتیہ جنتاپارٹی کو مسترد کیا جس سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ یہاں کے لوگ کیاچاہتے ہیں۔