نئی دہلی، 23 جولائی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کے روز قومی اہلیت وداخلہ ٹیسٹ- 2024 (این ای ای ٹی) کو منسوخ کرنے یا دوبارہ امتحان منعقد کرانے کا حکم دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پیپیر لیک کے دو مقامی معاملوں کے باوجود یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ منظم سطح پر امتحانی ضابطے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ جھارکھنڈ کے ہزاری باغ اور بہار کے پٹنہ میں میڈیکل داخلہ ٹیسٹ کا پرچہ لیک ہوا تھا، اپنے فیصلے میں کہا کہ 23.33 لاکھ امیدواروں کو دوبارہ امتحان میں شامل کرنا غیر منصفانہ ہوگا۔اس فیصلے سے نیٹ-2024 میں کامیاب ہونے والے ایک لاکھ سے زیادہ متوقع ڈاکٹروں کی قسمت کے بارے میں سسپنس کا دور ختم ہو گیا ہے اور اب سیٹ الاٹمنٹ کے لیے کونسلنگ کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔