کھٹمنڈو، 23 جولائی (یو این آئی) نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے کہا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ سرحدی مسائل بشمول لمپیادھورا، لیپولیکھ اور کالاپانی جیسے علاقوں کو سفارتی طریقہ کار کے ذریعے حل کرنے کے لیے ایک مفاہمت ہے۔مسٹر اولی نے پیر کو ایوان نمائندگان میں ایک رکن پارلیمنٹ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نیپال-ہندوستان سرحد پر سرحدی چوکیوں کی تعمیر اور بحالی کا کام جاری ہے۔
"وفاقی پارلیمنٹ، نیپال کی حکومت اور تمام نیپالی نیپال کی بین الاقوامی سرحد کے بارے میں واضح اور مضبوط ہیں،” مائی ریپبلیکا نے مسٹر اولی کے حوالے سے کہا۔ 17 جون 2020 کو نیپال کے آئین میں دوسری ترمیم کے ذریعے، نئے نقشوں کو آئین کے شیڈول 3 میں شامل کیا گیا ہے اور سرحدی مسائل پر ایک بے مثال قومی اتفاق رائے ہے۔ "1816 کے سوگولی معاہدے کے مطابق، نیپال کی حکومت پختہ اور واضح ہے کہ دریائے کالی (مہاکالی) کے مشرق کے تمام علاقے بشمول لمپیادھورا، کالاپانی اور لیپولیکھ نیپال کے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ نیپال اور ہندوستان کے وزرائے اعظم کے درمیان اعلیٰ سطحی دوروں کے موقع پر ہونے والی ملاقاتوں میں سرحدی مسائل کو قائم شدہ سفارتی طریقہ کار کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا، "4 جنوری 2024 کو وزرائے خارجہ کی سطح پر منعقدہ نیپال-انڈیا مشترکہ کمیشن کی ساتویں میٹنگ میں بھی سرحدی مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور نیپال- ہندوستان کے باقی ماندہ حصوں پر جتنی جلدی ممکن ہو کام مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔مسٹر اولی نے کہا،” تکنیکی کام جیسے سرحدی ستونوں کی تعمیر، تزئین و آرائش اور مرمت کے ساتھ ساتھ نون مینز لینڈ کی تیاری اور کراس ہولڈنگ کا کام مسلسل جاری ہے۔ دوطرفہ ہم آہنگی سے ملاقاتیں دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔