یروشلم(یو این آئی) اسرائیل میں پارلیمانی انتخابات کے بعد نتین یاہو کی دوبارہ وزیرِ اعظم بننے کی راہ ہموار ہو گئی، ان کے اتحاد کو120 نشستوں میں سے 60 سے 61 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے انتخابات میں سابق وزیرِ اعظم نتین یاہو اور اتحادی جماعتوں کو برتری حاصل کر لی۔اسرائیل میں ساڑھے تین سال میں پانچویں بارالیکشن ہوئے اور مسلسل بارہ سال وزیراعظم رہنے والے نیتن یاہو پھر اس عہدے کے لیے سب سے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔اس بار سخت گیر دائیں بازو کی یہودی جماعت ”حداش جبہ“ کے بھی چارارکان بھی منتخب ہوکراسمبلی میں پہنچ گئے جو نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ پارٹی کے اتحادی بن کر سامنے آئے ہیں۔
اسرائیل کے انتخابات میں پچاسی فیصد سے زائد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوگئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹرن آؤٹ بلند سطح پر رہا، مذہبی اور انتہائی دائیں بازو کے اتحادیوں نے فلسطنیوں کو خطرے میں ڈال دیا۔
فلسطینی و عرب رہنماؤں نے متوقع نتائج پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن نتائج سے مشرقِ وسطی میں کشیدگی بڑھے گی اور فلسطینی علاقوں پر قبضے کے اقدامات مزید سخت ہو جائیں گے۔
ترجمان حماس نے کہا کہ انتخابات کے نتائج بتا رہے ہیں کہ اسرائیلی مزید شدت پسندی کی طرف جا رہے ہیں۔