پٹنہ(پریس ریلیز)حج اسلام کااہم رکن ہے،جو ہر ایسے مسلمان پرفرض ہے،جس کے پاس مکہ مکرمہ جانے آنے کا صرفہ موجود ہو،پوری دنیا کے مسلمان فریضہ ئحج کی ادائیگی کے لیے ہر سال مکہ مکرمہ مکرمہ کا سفر کرتے ہیں،ہندوستان سے بھی لاکھوں کی تعداد میں مسلمان فریضہ حج کی ادائیگی اورروضہ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے ہر سال سعودی عربیہ کا سفر کرتے ہیں،جس سے حکومت اورہوائی کمیٹی کو کڑوروں کا فائدہ بھی ہوتا ہے۔چند سال پہلے تک عازمین حج کو سبسڈی ملتی تھی،جو ختم کردیا گیا،چوں کہ حج مسلمانوں پر اللہ کی طرف سے عائد کردہ فریضہ ہے؛اس لیے مسلمانوں نے اس سبسڈی کے ختم ہونے کی کوئی پرواہ نہیں کی اورہندوستان سے حاجیوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوتا رہا۔اس سال عجیب بات سامنے آئی کہ ہوائی کمپنی من مانے طور پر کرایہ وصول کررہی ہے اوربہار کے حاجیوں سے دوسری ریاستوں کے مقابلہ زیادہ کرایہ وصول کیا جارہاہے اوریہ فرق ہزار دوہزار روپے کا نہیں ہے؛بلکہ کسی ریاست کے مقابلہ چالیس ہزار کا ہے تو کسی ریاست کے مقابلہ 80/ہزار کا ہے۔آل انڈیا ملی کونسل بہارکے کارگزار جنرل سکریٹری مولانا مفتی نافع عارفی نے بہارحج کمیٹی سے اس سلسلہ میں مثبت قدم اٹھانے کی درخواست کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ بہار کے عازمین حج کے ساتھ اس طرح کی ناانصافی نہ ہو۔انہوں نے مزید کہاکہ ریاستی حج کمیٹی کو مرکزی حج کمیٹی سے گفتگو کرنی چاہیے اورجو رقم زائد لی گئی ہے،اسے ہر صورت میں حاجیوں کو واپس دلانی چاہیے؛کیوں کہ یہ کھلی ناانصافی ہے۔