نئی دہلی (یو این آئی) کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے بدھ کو راجیہ سبھا میں چینی دراندازی کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا اور اجازت نہ ملنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے وقفہ صفر کے دوران کہا کہ انہوں نے چینی تجاوزات کے معاملے پر تفصیلی بحث کرنے کے مطالبہ پر کل اور آج بھی نوٹس دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چین کی سرحد کے بارے میں مکمل معلومات چاہتے ہیں کہ وہاں کی اصل صورتحال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع نے کل اپنے بیان میں اس معاملے پر زیادہ کچھ نہیں کہا۔ جہاں پہلے خالی جگہیں تھیں اب وہاں مکانات اور پل بن گئے ہیں۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ وہ ملک کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم فوج کے ساتھ ہیں۔ اس دوران کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، شیو سینا، جنتا دل (یو)، راشٹریہ جنتا دل، ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے ارکان اپنی اپنی نشستوں کے نزدیک کھڑے ہوگئے۔ بعد میں انہوں نے شوروغل کرنا شروع کر دیا۔اس دوران ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے زیرو آور کارروائی شروع کردی۔ انہوں نے کہا کہ کل قائد حزب اختلاف بولنا چاہتے تھے انہیں اس کی اجازت دی گئی ۔ انہوں نے پورا نوٹس پڑھا۔ جو ارکان بولنا چاہتے تھے وہ بولے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع کے بیان پر بحث کے حوالے سے وہ پہلے ہی پوزیشن واضح کر چکے ہیں۔ ہنگامہ آرائی کے دوران ہی وقفہ صفر کی کارروائی جاری رہی۔اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے بحث کی اجازت نہ دینے پر 11.20 بجے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ کچھ دیر بعد ترنمول کانگریس کے کچھ ارکان ایوان میں واپس آگئے۔