نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک):حجاب پر سنوائی کے دوران بی جے پی کے ہمدرد اشونی اپادھیائے کے بیٹے نکھل اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں یکساں ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے، تاہم عدالت عظمیٰ نے ان کی اس عرضی کو خارج کر دیا اور اس پر سنوائی کرنے سے انکار کر دیا۔یہ اطلاع قومی آواز ڈاٹ کام کی خبر میں دی گئی ہے۔
واضح رہے حجاب معاملہ کی سنوائی کر رہے جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے اس معاملہ پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا معاملہ نہیں جسے عدالت میں لایا جائے۔ نکھل اپادھیائے کے وکیل گوررو بھاٹیہ نے بنچ کو یہ کہہ کر قائل کرنے کی کوشش کی یہ ایک آئینی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی جائے کہ ان تمام تعلیمی اداروں میں جو حکومتوں سے تسلیم شدہ ہیں ان میں یکساں ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے تاکہ ملک میں مساوات اور سماجی اتحاد کو یقینی بنایا جا سکے۔
عدالت عظمیٰ میں کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف بحث جاری ہے جس میں معروف وکلاء اپنی رائے پیش کر رہے ہیں۔ کرناٹک کے اس معاملہ کی وجہ سے اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی کئی طلباء کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے لیکن کہا یہ جا رہا ہے کہ اس معاملہ کو لے کر کرناٹک میں سیاست ہو رہی ہے۔