پھلواری شریف(پریس ریلیز)جہیز معاشرے کا ناسور اورایک غیراسلامی رسم ہے،جس کا اسلامی شریعت اوردین محمدی صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔یہ نہ صرف غیراسلامی وغیرشرعی ہے جو اللہ کی غضب اورناراضگی کو دعوت دیتا ہے؛بلکہ غیراخلاقی اورہمارے ملک کے قانون کے خلاف بھی ہے۔جہیز کی لعنت کی وجہ سے بڑی تعداد میں لڑکیاں کنواری ہیں،بہت سی لڑکیوں کے والدین جہیز کی وجہ سے خودکشی پر مجبور ہوجاتے ہیں؛جب کہ اس کی وجہ سے ہماری بہت ساری بیٹیوں کی زندگی جہنم بن جاتی ہے۔یہ ایک ایسی برائی ہے جس کے اثرات دور تک جاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہارنجم فاؤنڈیشن کے چیرمین اورجہیز مخالف تحریک کے صدر جناب نجم الحسن نجمی صاحب نے 77ویں یوم آزادی کے موقع سے ایک جہیز مخالف جلوس کی قیادت کرتے ہوئے کیا۔
جناب نجمی صاحب نے مزید کہاکہ جہیز کو ختم کرنے کے لیے سماج کی سوچ کوبدلنے کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں کو اپبے گهر والوں کے سامنے اڑنے کی ضرورت ہے، انہیں اپنے والدین سے صاف صاف کہہ دیناچاہیے کہ اگر وہ جہیز لیں گے تو شادی نہ کریں۔ نکاح خواں حضرات کو اعلان کرنے کی ضرورت ہے کہ جس عقد میں جہیز سامان یا نقد یا فلیٹ یا بیٹے کو ڈاکٹر انجنیئر بنانے پر جو خرچ ہوا وہ رقم لی جائے گی تو اس کا نکاح نہ پڑهائیں۔ علماء اور شرفاء کو اعلان کرنے کی ضرورت ہے کہ جہیز والی شادی کی دعوت ولیمہ میں وہ شریک نہ ہوں۔
اس جلوس میں جہیز مخالف تحریک کی سرگرم رکن محترمہ شبینہ حق (عرف نغمہ ملک) شریک رہے۔پھلواری شریف نگر پریشد کے چیرمین جناب آفتاب عالم نے جھنڈادکھاکر اس جلوس کو روانہ کیا۔جہیز مخالف تحریک کے سر پر ست سید رشیق احمد اور جنرل سیکریٹری اعجاز الحق ودیگر ممبران نے اس کامیاب جلوس کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا۔آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے جہیز مخالف جلوس کے کامیاب انعقاد پر نجم فاؤنڈیشن کے چیرمین جناب نجم الحسن نجمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ یہ تحریک وقت کی ضرورت ہے اورآل انڈیا ملی کونسل اس سلسلہ میں ہر طرح کا تعاون دینے کے لیے تیار ہے۔واضح ہو کہ اس موقع پر جلوس میں شریک نوجوان اورطلبہ نے عہد کیا کہ وہ اپنی اپنی شادیاں سنت کے مطابق کریں گے اوراپنے نکاح کو جہیز سے پاک رکھیں گے۔
اس جلوس میں سابق وزیر جناب شیام رجک،وارڈ کاؤنسلرمنہاج عالم ،خوشنودہاشمی، نوشادعالم ،محمد شاکر،پھلواری شریف بلاس کے کانگریس صدرمحمد شہاب الدین ملک اس جلوس میں شامل ہوئے اورجہیز مخالف تحریک کی ضرورت پر زوردیا۔