حیدرآباد(یو این آئی) پوری دنیا کے لاکھوں شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے روحانی پیشوا پدم وبھوشن پرنس کریم الحسینی آغا خان چہارم کا منگل کو انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 88 برس تھی۔ارب پتی روحانی پیشوا کے خیراتی ادارے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ مسٹر خان نے پرتگال کے شہر لزبن میں آخری سانس لی۔ ان کے جانشین کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ وہ 20 سال کی عمر میں اسماعیلی مسلمانوں کے روحانی پیشوا بنے۔ وہ بہت مقبول شخصیت تھے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی ساری دولت اسپتالوں اور اسکولوں کے لیے عطیہ کر دی تھی۔
مسٹر خان کو اسلام کے پیغمبر محمد کی اولاد میں شمار کیا جاتا ہے۔ جب وہ ہارورڈ یونیورسٹی میں پڑھ رہے تھے، انہوں نے اپنے دادا کی جگہ اسماعیلی مسلمانوں کے رہنما کے طور پر لے لی۔ ان کا خیال تھا کہ اس کے پیروکاروں کا رہنما کوئی ایسا شخص ہونا چاہیے جو نئے دور میں پروان چڑھا ہو۔تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے مسٹر خان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور اسے انسانیت کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔مسٹر ریڈی نے ان کے کنبہ، اولاد اور پیروکاروں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے انہیں ایک عظیم سماجی کارکن اور انسان دوست قرار دیا اور ان کے انتقال کو انسانیت کا عظیم نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آغا خان کا عالمی سطح پر احترام کیا جاتا تھا اور انہوں نے معاشرے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مسٹر ریڈی نے مختلف ممالک میں اسپتالوں، تعلیمی اور ثقافتی اداروں کے قیام میں ان کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے غریبوں کی مدد، وراثت کے تحفظ، طبی دیکھ بھال اور تعلیم کے ساتھ ساتھ حیدرآباد میں مسٹر خان کی تنظیموں کے ذریعہ چلائے جانے والے فلاحی پروگراموں کے شعبوں میں مسٹر خان کی شاندار خدمات کی بھی تعریف کی۔