نئی دہلی:’اندرا گاندھی قومی اتحاد ایوارڈ‘ کے لیے کانگریس نے آج باضابطہ ایک پریس بیان جاری کر تجاویز طلب کی ہیں۔ اس ایوارڈ کی صلاح کار کمیٹی نے ایک مقررہ فارم پر 32ویں اندرا گاندھی قومی اتحاد ایوارڈ سال 2022 اور 2023 کے لیے تجاویز طلب کی ہیں۔
واضح رہے کہ اس ایوارڈ کی بنیاد کانگریس کے صدی سال 1985 میں پڑی تھی۔ اس ایوارڈ کی بنیاد قومی یکجہتی، آپسی سمجھداری اور مختلف مذہبی گروپوں، طبقات، ثقافت و روایات کی قومی ایکتا کے جذبہ کو مضبوط و فروغ دینے کے نظریہ سے رکھی گئی تھی۔ یہ ایوارڈ اندرا گاندھی کے یومِ شہادت یعنی 31 اکتوبر کو پیش کیا جاتا ہے۔ اس ایوارڈ کے تحت میمنٹو کے علاوہ 10 لاکھ روپے کی نقد رقم بھی ادا کی جاتی ہے۔
کانگریس کے خزانچی اجئے ماکن کے دستخط سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ اس ایوارڈ کے لیے نامزدگی کے مقصد سے فارم آل انڈیا کانگریس کمیٹی، 24 اکبر روڈ، نئی دہلی 110011 سے حاصل کیے جا سکتے ہیں اور فارم بھیجنے کی آکری تاریخ 30 ستمبر 2024 ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اب ’اندرا گاندھی قومی اتحاد ایوارڈ‘ حاصل کرنے والی شخصیات میں سوامی رنگناتھن، ارونا آصف علی، بھارت اسکاؤٹ اینڈ گائیڈس، پی این ہکسر، ایم ایس سبالکشمی، راجیو گاندھی (بعد از مرگ)، پرم دھام آشرم (وردھا، مہاراشٹر)، آچاریہ تلسی، ڈاکٹر بشمبھر ناتھ پانڈے، سردار بینعت سنگھ (بعد از مرگ) اور نٹور ٹھکر (مشترکہ طور سے)، گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک افیئرس (کرناٹک)، اندرا گاندھی قومی سنٹر (شانتی نکیتن)، ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام، شنکر دیال شرما (بعد از مرگ)، پروفیسر ستیش دھون، ایچ وائی شاردا پرساد، رام رحیم نگر سلم ڈویلرس ایسو سی ایشن (احمد آباد)، امن پتھک پیس والنٹیر گروپ (احمد آباد)، رام سنگھ سولنکی اور سنیل تمیچے (مشترکہ طور سے)، آچاریہ مہاپرگیہ، شیام بینیگل، مہاشویتا دیوی، جاوید اختر، ڈاکٹر جے ایس بندوق والا اور ڈاکٹر رام پنیانی (مشترکہ طور سے)، کستوربا گاندھی قومی اسمارک ٹرسٹ (اندور، مدھیہ پردیش)، بلراج پوری، اے آر رحمان اور رام کرشن مشن آشرم، نارائن پور، چھتیس گڑھ (مشترکہ طور سے)، موہن دھاریا، گلزار، ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن، راج گوپال پی وی، ٹی ایم کرشنا اور چنڈی پرساد بھٹ شامل ہیں۔