نئی دہلی، 27 اکٹوبر (یو این آئی) لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تعمیراتی کاموں میں دھاندلی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی کام کچھ دیر بعد منہدم ہورہے ہیں جس کی وجہ سے لوگ اپنی جانیں گنوا رہے ہیں اور ترقیاتی کاموں کی بنیاد کمزوری ہورہی ہے اور اس میں شفافیت کی سخت ضرورت ہے۔
مسٹر گاندھی نے کہا ’’افتتاح اور تشہیر تب ہی اچھے ہیں جب ان کے پیچھے ایسی بنیاد ہو جو حقیقت میں عوام کی خدمت کے لیے کام کرتی ہو۔ جب سرکاری املاک کے رکھ رکھاؤ کا فقدان اور اسے نظر انداز کئے جانے کی وجہ سے لوگوں جانیں جانے لگیں اور پل، پلیٹ فارم یا مجسمے ربن کاٹنے کے ساتھ ہی گرنے لگیں تو یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔
ناقص تعمیراتی انفراسٹرکچر کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا ’’ممبئی کے باندرہ ٹرمینس اسٹیشن پر حالیہ بھگدڑ ہندوستان کے ڈہتے بنیادی ڈھانچے کی تازہ ترین مثال ہے۔ گزشتہ سال جون میں بالاسور ٹرین حادثے میں 300 لوگوں کی جانیں گئیں، لیکن بی جے پی حکومت نے متاثرین کو معاوضہ دینے کے بجائے انہیں ایک طویل قانونی جنگ میں الجھا دیا۔ ذرا سوچئے، جب چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ بھی محض نو مہینوں میں گرتا ہے تو اس کا واضح مطلب ہے کہ مقصد صرف تشہیر کا تھا، نہ تو شیواجی مہاراج کا احترام تھا اور نہ ہی عوام کی حفاظت کی فکر تھی۔
مسٹر گاندھی نے کہا ’’آج ملک کو بین الاقوامی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے جو غریبوں کی مقامی ضروریات کا بھی خیال رکھے – جو کاروبار کو آسان، سفری آسان اور قابل رسائی اور لوگوں کو محفوظ بنائے۔ ہندوستان قابل، صلاحیت والا ہے – ہمیں صرف ایک موثر اور شفاف نظام کی ضرورت ہے جس کا مقصد عوامی خدمت ہو اور توجہ ملک کے مضبوط مستقبل کی بنیاد ہو۔”