الور(یواین آئی) راجستھان کے الور میں بنگلہ دیش میں ہندو برادری پر مظالم کے خلاف جمعرات کو مختلف تنظیموں نے آکروش ریلی نکالی اور وزیر اعظم کے نام ایک میمورنڈم ضلع کلکٹر کو سونپا۔شہر کے سابق ایم ایل اے بنواری لال سنگھل اور یونائیٹڈ ٹریڈ فیڈریشن کے ضلع صدر ہرمیت کمار مہدیرتا نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہندو برادری پر ہونے والے مظالم کی وجہ سے ان کی مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق خطرے میں ہیں۔ ہندوؤں کے مذہبی مقامات پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جسمانی اور ذہنی طور پر ہراساں کرنا، تشدد، دھمکیاں، عصمت دری اور جائیدادیں ضبط کرنے جیسے واقعات ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجرموں کو سزا نہ ملنا انتظامی بے حسی ہے۔ اقلیتوں کو ان کی زمین، روزگار اوردوسرے حقوق سے محروم کیاجارہا ہے۔ ایسے میں ناانصافی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے پر اسکون مندر کے سنت کرشنا داس کو گرفتار کر لیا گیا اور اب ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ اس لیے حکومت ہند کو اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھانا چاہیے اور حکومت بنگلہ دیش سے سفارتی بات چیت کرکے ہندو برادری کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔
مسٹر مہدیرتا نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور سیکرٹری جنرل اس مسئلہ پر فوری مداخلت کریں اور بنگلہ دیش پر بین الاقوامی دباؤ ڈالیں۔ ہندوستان آنے والے ہندو پناہ گزینوں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ بنگلہ دیش میں مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون پر سختی سے عمل درآمد ہونا چاہیے۔ اسکون مندر کے سنت کرشنا داس جی کو جلد رہا کیاجائے۔ اس لیے آکروش ریلی نکالی گئی۔