اٹاوہ:04مئی(یواین آئی) سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے جنرل سکریٹری پروفیسر رام گوپال یادو نے دعوی کیا ہے کہ اس پارلیمانی الیکشن میں بی جےپی حمایتی بھی انڈیا اتحاد کے امیدواروں کی حمایت میں ووٹنگ کرنے کو بے چین ہیں کیونکہ بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیوں سے وہ بھی عاجز آچکے ہیں۔پروفیسر رام گوپال یادو نے آج سیفئی میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ علاقے میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں جہاں سے انہیں مضبوط اور ٹھوس اطلاعات مل رہی ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامی بھی حکمران جماعت کی پالیسیوں سے ناراض ہیں۔ آخرکار وہ انڈیا اتحادکے امیدواروں کو بڑے پیمانے پر ووٹ دینے جا رہے ہیں۔
یہ وہ چیزیں ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ پارٹی کے اندر ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے تئیں کتنی ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عام عوام بھارتیہ جنتا پارٹی کی دہشت کے سائے میں ہیں اور کوئی بھی منہ کھولنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، اس لیے وہ ووٹنگ کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی کو سبق سکھانے کے لیے تیار ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامی جو کل تک اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ دیتے تھے آج وہ انڈیا اتحاد کے امیدواروں کے حق میں ووٹ دینے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 400 سیٹوں کا نعرہ دیا ہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی 200 سیٹیں بھی نہیں ملنے والی ہیں۔ پروفیسر یادو نے دعویٰ کیا کہ اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ہٹا کر خود وزیر اعلیٰ بننے کی کوشش میں ہیں۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے رائے بریلی سے الیکشن لڑنے کے سوال پر پروفیسر یادو نے کہا کہ راہل گاندھی رائے بریلی سے ہارنے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح بے روزگاری پھیل رہی ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی وعدے اور جھوٹ بول رہی ہے، بے روزگار لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور انڈیا اتحاد کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ کسانوں کی حالت کتنی خراب ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی نے کسانوں کو کنفیوژن میں رکھا ہوا ہے اور انہیں کوئی ریلیف نہیں دیا ہے۔