صحافی کے گھر کو منہدم کرنے کے معاملے میں یوپی حکومت کو سپریم کورٹ کی سخت پھٹکار
نئی دہلی، 06 نومبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے بدھ کے روز اتر پردیش حکومت کو حکم دیا کہ وہ ‘مناسب طریقہ کار کی پیروی کیے بغیر’ ایک صحافی کے گھر کو بلڈوزر سے گرانے کے لیے فریادی کو 25 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے 2019 میں ضلع مہاراج گنج میں سڑک کو چوڑا کرنے کے منصوبے کے لیے صحافی منوج ٹبریوال کے گھر کو منہدم کرنے کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔معاوضہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے بنچ نے کہا کہ عدالت کے اس حکم کی کاپی تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھی بھیجی جانی چاہئے۔
معاوضے کا حکم دیتے ہوئے بنچ نے کہا، ’’آپ (حکومت) مناسب طریقہ کار پر عمل کیے بغیر بلڈوزر نہیں چلا سکتے اور راتوں رات لوگوں کے مکانات گرا نہیں سکتے ہيں۔‘‘سپریم کورٹ نے توڑ پھوڑ کرنے پر ریاستی عہدیداروں کو پھٹکار لگائی اور اسے لاقانونیت قرار دیا۔بنچ نے اترپردیش کے چیف سکریٹری کو مہاراج گنج میں غیر قانونی انہدام کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی۔عدالت نے صحافی منوج ٹبریوال آکاش کی طرف سے بھیجی گئی شکایت کی بنیاد پر 2020 میں از خود نوٹس لیا تھا۔ مہاراج گنج میں واقع ٹبریوال کا گھر 2019 میں منہدم کر دیا گیا تھا۔