حیدرآباد :شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے مختلف اضلاع میں آج صبح گرج و چمک کے ساتھ دھواں دھار بارش ہوئی جس کے نتیجے میں کئی نشیبی علاقہ زیر آب آگئے اور سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئی ۔ سکندرآباد کے علاقہ بیگم پیٹ سرکل کے حدود میں واقع کلاسی گوڑہ نالہ میں گرنے سے ایک کمسن لڑکی ہلاک ہوگئی ۔سیاست نیوزکی اطلاع کے مطابق ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو نے اس واقعہ پر شدید رنج و ملال کا اظہار کرتے ہوئے متوفی کے ارکان خاندان کو حکومت کی جانب سے 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ۔ ساتھ ہی مئیر حیدرآباد نے جی ایچ ایم سی کی جانب سے 2 لاکھ روپئے کے ایکس گریشیا کا اعلان کیا اور جی ایچ ایم سی کے دو عہدیداروں کو معطل کردیا ۔ محکمہ موسمیات نے ریاست بھر میں مزید چار دن بارش ہونے کی پیش قیاسی کی ہے ۔ ہفتہ کی صبح شہر حیدرآباد کے علاوہ مضافات میں زبردست بارش ہوئی ہے ۔ شہر کے تمام علاقوں میں بارش ہوئی تاہم سکندرآباد کے علاقہ میں بارش کا زیادہ اثر دیکھنے کو ملا ہے ۔ کئی علاقوں میں گھٹنوں سے اوپر پانی کو بہتے ہوئے دیکھا گیا جس سے کئی مکانات میں پانی داخل ہوگیا ۔ نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئے جس سے عوام کو اور گاڑیاں چلانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ سکندرآباد کے علاقے میں بارش نے بہت زیادہ تباہی مچائی ہے ۔ کلاسی گوڑہ نالہ میں گرنے سے 6 سالہ لڑکی ہلاک ہوگئی ۔ کرانہ شاپ سے دودھ لینے کے لیے کمسن لڑکی گھر سے نکلی تھی جو نالہ میں گرنے سے ہلاک ہوگئی ۔ مقامی عوام نے اس کی فوری پولیس کو اطلاع دی ۔ مقام حادثہ پر پہونچنے والی پولیس جی ایچ ایم سی عملہ کی مدد سے نعش کو نالہ سے برآمد کیا اور پوسٹ مارٹم کے لیے گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا ۔ لڑکی کے والدین اور مقامی عوام نے جی ایچ ایم سی کی غفلت اور لاپرواہی سے کمسن لڑکی ہلاک ہوجانے کا الزام عائد کیا ۔ ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو نے متوفی کے گھر پہونچکر ان کے والدین کو پرسہ دیا اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد جی ایچ ایم سی کے حدود میں کروڑہا روپئے کے مصارف سے مختلف ترقیاتی کام انجام دئیے جارہے ہیں ۔ کلاسی گوڑہ نالہ کی ترقی کے لیے 10 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں ۔ مئیر حیدرآباد جی وجئے لکشمی نے متوفی کے گھر پہونچکر ان کے والدین کو پرسہ دیا اور جی ایچ ایم سی کی جانب سے 2 لاکھ روپئے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا ۔ مقام حادثہ پہونچکر معائنہ کیا اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے والے عہدیداروں پر برہمی کا اظہار کیا ۔ جی ایچ ایم سی کے اے ای تروملیا اور ورک انسپکٹر ہری کرشنا کو معطل کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کرتے ہوئے 10 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔۔ ن