دو پاسپورٹ مختلف تاریخ پیدائش کے دستاویزات اور ایک ٹوٹا ہوا فون برآمد، تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی
نئی دہلی: پاکستان سے آئی سیما حیدر کی کہانی اور اس کے پاس سے ملنے والا مواد اسے دوبارہ گرفتار کراسکتا ہے۔ اترپردیش اے ٹی ایس ذرائع کے مطابق سیما کو اگلے دو تین دنوں میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ سیما کے پاس سے مختلف ناموں کے دو پاسپورٹ مختلف تاریخ پیدائش کے دستاویزات اور ایک ٹوٹا ہوا فون ملا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سیما نے اپنی پاکستانی سم بھی توڑ کر پھینک دی تھی۔سیاست نیوز کے مطابق اس فون اور سم کا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا۔ بھارت جاتے ہوئے اس نے شارجہ اور کھٹمنڈو میں کئی سم خریدے۔ سیما کے پاس اپنا ایکٹیو فون تھا، لیکن وہ سچن کو پاکستان سے کسی نامعلوم شخص کے ہاٹ اسپاٹ کے ذریعہ کال کرتی تھی۔ سچن کو بھی ٹوٹا ہوا فون ملا ہے۔ 18 جولائی کومسلسل دوسرے دن اے ٹی ایس سیما اور سچن کو اپنے ساتھ سیف ہاؤس لے گئی۔ یہاں دونوں سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اے ٹی ایس کو سیما حیدر سے 4 موبائل فون کام کی حالت میں ملے اور ایک ٹوٹا ہوا فون بھی برآمد ہوا۔ سیما کے پاکستانی نمبر والے فون کا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔ ان تینوں فونز کا ڈیٹا ریکور کیا جا رہا ہے۔ اے ٹی ایس ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ سیما کے پس منظر کے حوالے سے ہندوستانی خفیہ ایجنسی انٹیلی جنس بیورو یعنی آئی بی سے چوکسی برتنے کا سرخ جھنڈا ملا۔ آئی بی کو یہ معلومات ہندوستانی خفیہ ایجنسی را یعنی ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ سے ملی ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ سیما کے بھائی اور چچا پاکستانی فوج میں ہیں۔ آئی بی سے ملی اطلاع کے بعد ہی یوپی اے ٹی ایس سرگرم ہوئی اور سیما۔سچن سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔سیما پر سب سے بڑا شبہ یہ ہے کہ کیا وہ پاکستان کی جاسوس ہے جو محبت کی آڑ میں ہندوستان میں خفیہ ایجنٹ کے طور پر کام کرنے آئی ہے۔ اے ٹی ایس کی توجہ اس کی تحقیقات پر ہے۔ پاکستانی نمبر والے فون سے ڈیٹا ڈیلیٹ ہونے اور مختلف دستاویزات میں مختلف تاریخ پیدائش کی وجہ سے یہ شبہ مزید تقویت پارہا ہے۔سیما نے 17 جولائی کو اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ میں اعتراف کیا کہ سچن کے علاوہ وہ دوسرے ہندوستانی مردوں سے بھی رابطے میں تھی۔ سیما نے PUBG گیم کھیلتے ہوئے ان لوگوں سے واقفیت بھی کر لی تھی۔ سیما نے جن لوگوں سے رابطہ کیا ان میں سے زیادہ تر دہلی۔این سی آر سے تھے۔ جن لوگوں سے سیما نے PUBG کے ذریعے بات کی تھی ان کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے۔اے ٹی ایس ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق اے ٹی ایس نے پیر کو سیما سے انگریزی کی کچھ سطریں پڑھائی ۔ سیما نے نہ صرف انہیں اچھی طرح پڑھا بلکہ اس کے پڑھنے کا انداز بھی اچھا تھا۔ خود سیما نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے صرف پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔ اس کے باوجود اس کی انگریزی پڑھنے کی صلاحیت شکوک و شبہات کو جنم دیتی ہے۔