منگلورو (یو این آئی) کرناٹک کے منگلورو کے گاروڑی قصبے میں رکشا پر کوکر بم رکھتے ہوئے دھماکے میں زخمی ہونے والا شخص شارق ہے، جو اس معاملے کا اہم ملزم بھی ہے، ایک اسپتال میں زیر علاج ہے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) لاء اینڈ آرڈر آلوک کمار نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ زخمی شخص، جسے گاروڑی قصبے میں ایک رکشا میں کوکر بم لے جانے کے دوران دھماکے میں زخمی ہونے کے بعد شہر کے فادر ملار اسپتال میں داخل کرایا گیا طارق ہی ہے۔ اس کی تصدیق خود شارق خاندان نے کی ہے۔
اس نے شہر میں بم دھماکے کرنے کی نیت سے بم کوکر میں رکھا تھا۔ اس نے میسور میں بم بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 10 نومبر کو معائنہ کے بعد منگلورو گئے تھے اور میسور واپس آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملزم شارق کو بم تیار کرنے میں کوئی خاص مہارت نہیں ہے۔ اس لیے اس کا پھٹنا ممکن نہیں تھا کیونکہ اسے پہلے سے تیار کیا گیا تھا۔ بم لے جاتے ہوئے کوکر پھٹ گیا اور بڑا حادثہ ٹل گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملزم ایک بین الاقوامی عسکریت پسند تنظیم سے متاثر تھا۔ اس حرکت میں اور بھی بہت سے لوگ ملوث ہیں، فی الحال ہم نے چار لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ ہم نے منگلور میں ایک اور میسور میں دو کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے کو اوٹی میں گرفتار کر کے منگلور لایا گیا ۔
منگلورو دھماکے کے پس منظر میں دیکھا جائے تو ملزم شارق شیوموگا ضلع کے تھرتھہلی تعلقہ میں سوپو گوڈے کا رہنے والا ہے۔ اس نے اپنی ماں کو بچپن میں کھو دیا تھا۔ سوتیلی ماں شبانہ بانو کے ساتھ شیلٹر ہوم میں بڑا ہوا شارق بی کام گریجویٹ ہے۔ اس کے والد تھرتھہلی میں کپڑے کی دکان چلاتے تھے۔ شارق بھی وہیں کام کرتا تھا۔ اس نے ڈیلیوری بوائے کے طور پر بھی کام کیا۔ اس کے والد کا دو ماہ قبل انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد اس نے دکان کی ذمہ داری سنبھال لی تھی۔