نئی دہلی (یو این آئی ) گزشتہ 18 ستمبر کو شروع ہونے والا 17ویں لوک سبھا کا تیرھواں اجلاس کل دیر رات اختتام پذیر ہوا۔ اس ساتھ ہی ایوان کو غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔اس موقع پر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ پارلیمانی تاریخ میں اس سیشن کو ایک تاریخی اجلاس کے طور پر یاد رکھا جائے گا کیونکہ اس سیشن کے دوران پارلیمنٹ نے نئی عمارت میں اپنا سفر شروع کی اور پارلیمنٹ کی پرانی عمارت کو الوداع کہا۔ایوان کے کام کاج کے بارے میں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ایوان کو بتایا کہ 18 ستمبر 2023 کو شروع ہونے والا اجلاس، جس میں 04 نشستیں ہوئیں، تقریباً 31 گھنٹے تک جاری رہیں۔مسٹر برلا نے کہا کہ اجلاس کے دوران ایوان کی کاکردگی 132 فیصد رہی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سیشن کے دوران ایک سرکاری بل پیش کیا گیا اور ایک بل منظور کیا گیا۔لوک سبھا کے اسپیکر نے ایوان کو مزید بتایا کہ 19 ستمبر 2023 کو پیش کیے گئے آئین کے (128 ویں ترمیمی) بل پر 9 گھنٹے 57 منٹ تک بحث جاری رہی ۔ بحث میں 60 اراکین نے حصہ لیا جن میں 32 خواتین اراکین بھی شامل تھیں۔ بل کو آئینی دفعات کے مطابق دو تہائی اکثریت سے منظور کر لیا گیا۔
مسٹر برلا نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کردہ "آئین ساز اسمبلی سے پارلیمانی سفر کے 75 سال – کامیابیاں، تجربات، یادیں اور سیکھنے” کے موضوع پر 6 گھنٹے 43 منٹ تک بحث جاری رہی جس میں 36 اراکین نے حصہ لیا۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے مطلع کیا کہ 21 ستمبر 2023 کو مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے "چندریان 3 مشن کی کامیابی اور خلائی شعبے میں ہمارے ملک کی دیگر کامیابیاں” کے موضوع پر بحث کا آغاز کیا جو 12 گھنٹے 25 منٹ تک جاری رہی اور 87 اراکین اس میں شریک تھے۔
قبل ازیں وزیراعظم نریندرمودی نے ناری شکتی وندن ادھینیم کے لیے ووٹ کرنے والے راجیہ سبھا کے تمام ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے تبصرہ کیا کہ یہ ہمارے ملک کے جمہوری سفر میں ایک فیصلہ کن لمحہ ہے اور ملک کے 140کروڑ شہریوں کو مبارک باد دی۔انہوں نے اجاگر کیا کہ یہ صرف ایک قانون نہیں ہے بلکہ ان ان گنت خواتین کو خراج عقیدت ہے جنہوں نے ہمارے ملک کی تعمیر کی اور یہ یقینی بنانے کی عہدبندی میں ایک تاریخی قدم ہے کہ ان کی آواز مزید مؤثر ڈھنگ سے سنی جائے۔
وزیراعظم نے X پرپوسٹ کیا :’’ہمارے ملک کے جمہوری سفر میں ایک فیصلہ کن لمحہ ! 140 کروڑ ہندوستانیوں کو مبارک باد ۔میں ان تمام راجیہ سبھا کے ممبران کو مبارک باد دیتاہوں جنہوں نے ناری شکتی وندن ادھینیم کے لیے ووٹ کیا ہے۔اس طرح کی اتفاق رائے سے حمایت درحقیقت بہت مسرت انگیزہے۔پارلیمنٹ میں ناری شکتی وندن ادھینیم کی منظوری کے ساتھ ہم ہندوستان کی خواتین کے لیے مضبوط قیادت اور ان کو بااختیار بنانے کے عہد کی ابتداء کرتے ہیں۔یہ محض ایک قانون نہیں ہے، یہ ان ان گنت خواتین کو خراج عقیدت ہے جنہوں نے ہمارے ملک کی تعمیر کی ہیں۔ ہندوستان ان کے ابھرنے کی طاقت اورتعاون سے مالا مال ہواہے۔جیسا کہ ہم آج تسلیم کرتے ہیں ہمیں اپنے ملک کی تمام خواتین کی طاقت، حوصلے اور غیر معمولی جذبے کی یاد آتی ہے۔یہ تاریخی قدم یہ یقینی بنانے کا عہد ہے کہ ان کی آواز کو اب اور بھی مؤثر طریقے سے سنا جائے گا‘‘۔