ممبئی(یو این آئی) مقامی سطح پر ہمہ جہت فروخت کی وجہ سے بینچ مارک انڈیکس سینسیکس اور نفٹی آج لگاتار دوسرے دن گر گئے جس کی وجہ سرمایہ کاروں کی فروخت کی وجہ سے عالمی مارکیٹ ایک ماہ کی کم ترین سطح پر گر گئی۔ بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 461.22 پوائنٹس یا 0.75 فیصد گر کر 61337.81 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 145.90 پوائنٹس یا 0.79 فیصد گر کر 18269 پوائنٹس پر آگیا۔ بڑی کمپنیوں کی طرح بی ایس ای کے مڈ اور اسمال کیپ میں بھی فروخت دیکھنے میں آئی، مڈ کیپ 1.44 فیصد گر کر 25,739.21 پر اور اسمال کیپ 0.96 فیصد گر کر 29,516.75 پر آ گیا۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای پر کل 3662 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 2120 فروخت ہوئے 1414 خریدے گئے جبکہ 128 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں 45 کمپنیاں سرخ رنگ میں رہیں جبکہ باقی پانچ سبز نشان پر رہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے پالیسی شرح بڑھانے کے صرف ایک دن بعد یورو زون کے مرکزی بینکوں برطانیہ، ساوئٹزرلینڈ، ڈنمارک، ناروے، میکسیکو اور تائیوان نے بھی افراط زر پر قابو پانے کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے جمعرات کو شرح سود میں اضافہ کیا۔ جس کے باعث آج دنیا کی اسٹاک مارکیٹیں ایک ماہ کی کم ترین سطح پر آگئیں۔ اس دوران برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 0.54، جرمنی کا ڈی اے ایکس 0.70، جاپان کا نکی 1.87 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.02 فیصد ٹوٹ گیا جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.42 فیصد بڑھ گیا۔