نئی دہلی(یو این آئی) سپریم کورٹ نے سال 2003 میں شاعرہ مدھومیتا شکلا کے سنسنی خیز قتل کیس میں عمر قید کی سزا بھگت رہے اتر پردیش کے سابق وزیر امرمنی ترپاٹھی اور ان کی اہلیہ مدھومنی ترپاٹھی کو قیدی کے طور پر ان کے اچھے برتاؤ کی وجہ سے ضمانت دے دی ہے سپریم کورٹ نے جمعہ کو ان کی رہائی سے متعلق حکومت کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا، لیکن ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ آٹھ ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرے۔
جسٹس انیرودھ بوس اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے مدھومیتا کی بہن ندھی شکلا کی طرف سے دائر درخواست پر یہ حکم سنایا ۔سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ ترپاٹھی اور ان کی اہلیہ کی رہائی کے معاملے میں فی الحال مداخلت نہیں کرے گا۔ ہاں، اگر وہ درخواست گزار کی دلیل سے متفق ہوتا ہے، تو وہ دونوں مجرموں کو واپس جیل بھیج سکتا ہے۔اتر پردیش حکومت نے پہلے کہا تھا کہ ترپاٹھی اور ان کی اہلیہ کو جیل میں "اچھے برتاؤ” کی بنیاد پر رہا کیا جائے گا۔ اس خبر کے بعد محترمہ ندھی شکلا نے ترپاٹھی اور ان کی اہلیہ کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، جو جون 2007 سے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں ۔
مدھومیتا (24) جو کہ ایک ابھرتی ہوئی شاعرہ اور سابق وزیر ترپاٹھی کی مبینہ معشوقہ تھی، کو 9 مئی 2003 کو قتل کر دیا گیا تھا۔ ان کی لاش لکھنؤ کے نشاط گنج علاقے میں ان کے گھر سے ملی تھی ۔اس وقت کی مایاوتی حکومت میں وزیر ترپاٹھی کو بہوجن سماج پارٹی کے سربراہ کا "دایاں ہاتھ” سمجھا جاتا تھا۔ترپاٹھی جوڑے نے شروع میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کا اس وحشیانہ قتل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ لیکن ترپاٹھی کا دعوی اس وقت غلط ثابت ہوگیا جب سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا۔ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ترپاٹھی کا بچہ اس لڑکی (مقتولہ) کے پیٹ میں پل رہا تھا جسے گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔کافی تنازعہ کے بعد سپریم کورٹ نے اس کیس کو لکھنؤ سے دہرادون منتقل کر دیا تھا، کیونکہ شکلا کے خاندان کو خدشہ تھا کہ ترپاٹھی عدالتی عمل میں مداخلت کر سکتے ہیں۔